جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

کراچی: چوتھے روز بھی احتجاج، پولیس سے جھڑپ، 3 اساتذہ بے ہوش

کراچی میں اساتذہ کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا۔

اساتذہ نے دوران احتجاج ملازمتوں پر مستقل کرنے اور نئی بھرتیاں روکنے کا مطالبہ کیا۔

سندھ اسمبلی جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی گئی، صوبائی اسمبلی سے مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔

اس موقع پر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 3 اساتذہ بے ہوش ہوگئے۔

اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت محکمہ تعلیم میں نئی بھرتیاں روکے اور 4 سال سے کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کو مستقل کرے۔

کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی، پولیس نے اساتذہ کو روکنے کے لئے رکاوٹیں لگائیں جبکہ مظاہرین نے رکاوٹیں پھلانگنے کی کوشش کی۔

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو ریڈ زون جانے سے روکا گیا، اسی دوران دھکم پیل سے ایک خاتون سمیت 3 اساتذہ بے ہوش ہوگئے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ انہوں نے کنٹریٹ پر نوکریوں سے قبل ٹیسٹ پاس کیا ہے مگر سندھ حکومت دوبارہ ٹیسٹ دینے کا کہہ رہی ہے، انہیں اپنی نوکروں پر بحال کیا جائے۔

دوسری جانب سندھ حکومت کا موقف ہے کہ ان اساتذہ کی بحالی میں عدالتی حکم رکاوٹ ہے۔

سندھ اسمبلی کے باہر صوبے بھر کے آئی بی اے ٹیسٹ پاس 937 اساتذہ مستقلی کے لئے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

سیکیورٹی کے پیش نظر پولیس اہلکار اور واٹر کینن بھی موجود ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.