وزن کم کرنے کے لیے جاری ڈائیٹنگ کے دوران اپنی پسندیدہ غذا کھانے کو ’چیٹ میل‘ کہا جاتا ہے جبکہ جس دن ڈائیٹنگ چھوڑ کر بلا جھجک اپنی پسند کی غذا کا استعمال کیا جائے اسے’چیٹ ڈے‘ کہتے ہیں۔
ماہرین کا ’چیٹ میل‘ سے متعلق کہنا ہے کہ صرف یہ اہم نہیں ہے کہ چیٹ میل میں کیا کھایا جا رہا ہے بلکہ کس وقت کھایا جا رہا ہے اور کونسا وقت بہتر ہے یہ جاننا بھی نہایت ضروری ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کے مطابق وزن میں کمی اور متحرک زندگی کے لیے ہر انسان کو ڈائیٹنگ کرنی چاہیے، ڈائیٹنگ کھانے پینے کا ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان صرف مثبت اور بہتر غذا کا انتخاب کرتا ہے اور مضر صحت غذاؤں اور مشروبات سے خود کو دور رکھتا ہے۔
مثبت غذاؤں میں پھل، سبزیاں اور ان سے بنی ہوئی اسموتھی، سوپ سلاد شامل ہے جن کا ذائقہ کسی کو بھی پسند نہیں آتا اور ہر کوئی اپنی پسند کا کھانا کھانے کے لیے ’چیٹ ڈے‘ کا انتظار کرتا ہے۔
چیٹ ڈے اور چیٹ میل غذائی ماہرین کی جانب سے مثبت قرار دیا جاتا ہے، ڈائیٹنگ کے دوران اپنی من پسند غذاؤں سے مکمل طور پر منہ موڑ لینا مثبت عادت نہیں، ایسا کرنے سے انسان میں غصہ اور غذا سے متعلق بھوک بڑھنے لگتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے بھر میں ایک دن چیٹ ڈے بھی ہونا چاہیے، چیٹ ڈے کے سبب انسان خود کو پر سکون اور مطمئن محسوس کرتا ہے اور آنے والے ہفتے میں ڈائیٹنگ کے لیے ذہنی طور پر دوبارہ تیار بھی ہو جاتا ہے۔
چیٹ ڈے پر چیٹ میل کھانے کا صحیح وقت کونسا ہے؟
غذائی ماہرین کے مطابق جس دن طے ہو کہ آج آپ نے چیٹ ڈے منانا ہے اور اپنی پسند کی غذا پیٹ بھر کر کھانی ہے تو چیٹ میل لینے کا انتخاب صبح کے اوقات میں کریں۔
ماہرین کے مطابق اس عمل کا سائنسی نام ’کورونو بائیولوجی‘ ہے۔
شام کے اوقات میں چیٹ میل صبح کے مقابلے میں زیادہ مہنگا پڑ سکتا ہے، انسانی جسم صبح کے اوقات میں کھائے ہوئے کھانے سے حاصل ہونے والی کیلوریز شام کے مقابلے میں دو گنا تیزی سے جلاتا ہے۔
صبح کھایا ہوا کھانا جلد ہضم اور کیلوریز کے جلنے کا عمل تیز ہوتا ہے جبکہ شام کے اوقات میں مرغن، میٹھی، فاسٹ فوڈ اور چٹ پٹی غذائیں تاخیر سے ہضم ہوتی ہیں اور کیلوریز بھی جلنے کے بجائے جسم میں محفوظ ہو جاتی ہیں۔
Comments are closed.