وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء الیکشن کمیشن کو ہراساں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لا نگ مارچ استعفو ں سے مشروط نہیں تھا لا نگ مارچ کا آپشن موجود ہے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں ملک کو بڑ ی برائی سے نجا ت دلانے کے لئے ایک نکا تی ایجنڈے پر متفق ہیں اور پی ڈی ایم کی تحریک منطقی انجام تک پہنچے گی۔
وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب کا دورہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک ہے اور پیپلزپارٹی اس کا حصہ ہے، جو بھی حکمت عملی ہوگی مل کر چلیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت یا سیٹیں جمہوری جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے۔ اگر استعفے دے دیئے گئے تو پی ٹی آئی کو اٹھارویں آئینی ترمیم ختم کرنے میں آسانی ہوگی، استعفے دینے سے ون وے ٹریفک ہوجائے گی، پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوری فیصلے کرتی ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں حکمران جماعت کو چاروں صوبو ں میں شکست ہوئی اور عوام نے ان کی نااہلی کے سبب ان کو مسترد کردیا۔ ڈسکہ میں20 پولنگ افسران کو اٹھالیا گیا، جب سول سوسائٹی اور میڈیا نے اس معاملے کو اچھالا تو الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کا الیکشن ملتوی کردیا۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جب وفاقی حکومت کی منشاء کے مطا بق فیصلے نہیں آئے تو وفاقی وزراء الیکشن کمیشن پر چڑھ دوڑے۔
انہو ں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ ان کو الیکشن کمیشن نہ روکے جبکہ فارن فنڈنگ کیس ان کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
Comments are closed.