جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

ن لیگ کی اسٹیٹ بینک سے متعلق حکومتی بل کی شدید مذمت

مسلم لیگ نون کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے متعلق حکومتی بل کی شدید مذمت کی گئی ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ اس بل کے تحت اسٹیٹ بینک ملکی معیشت سے متعلق ہر معلومات آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو دینے کا مجاز ہوگا۔

مریم نواز کے ترجمان اور سابق گورنر محمد زبیر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے کہ اسٹیٹ بینک کو آزاد انسٹیٹیوشن ہونا چاہیے۔

محمد زبیر نے کہا کہ وزیر خزانہ برے طریقے سے الیکشن ہار گئے انہیں اپنی نوکری کا بھی نہیں پتا، نیشل اکنامک کونسل کو وزیر اعظم عمران خان چیئر کرتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے متعلق جو بل لے کر آ رہے ہیں ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں، ہم یہ بل ہرگز منظور نہیں ہونے دیں گے، یہ بل آئی ایم ایف کی فرمائش پر لایا جارہا ہے۔ 

مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما احسن اقبال کہتے ہیں کہ حکومت اسٹیٹ بینک کوآئی ایم ایف کا ذیلی دفتربنانے جارہی ہے، یہ ایسے قانون بنا رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک، پارلیمنٹ حکومت کونہیں عالمی اداروں کوجوابدہ ہوگا۔

سابق گورنر محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی اے وزیراعظم عمران خان کی تحقیقات کر سکتا ہے کیونکہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف بھی تحقیقات ایف آئی اے نے کی تھی۔

اُنہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ کے اثاثے ملک سے باہر ہیں، عمران خان کا نعرہ تھا کہ باہر سے پیسے لے کر آئیں گے، ہم کسی کو اپنے ملک کی آزادی چھیننے نہیں دیں گے۔

محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ گورنر اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے ملازم ہیں، اسٹیٹ بنک کا گورنر وائسرائے ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ دالیں، آٹا اور چینی کے ریٹ بڑھ رہے ہوں گے لیکن حکومت کہے گی ہماری ذمےداری نہیں اسٹیٹ بینک کی ہے۔

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بنک کی…

محمد زبیر نے کہا کہ سری لنکا، بھارت، بنگلادیش، مصر اور افریقا میں ایسا قانون موجود نہیں، گورنر اسٹیٹ بنک کو پانچ سال تک ہٹایا نہیں جاسکتا۔

سابق گورنر نے کہا کہ وزیر خزانہ کو پاکستان سے کوئی محبت نہیں ہے، ای سی سی فیصلہ مہنگائی کا کرسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 2018 میں الیکشن دھاندلی زدہ تھا، 2018میں دھاندلی نہ کی جاتی تو شہباز شریف بھاری اکثریت سے جیتتے۔

سابق گورنر محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ این اے 249 میں پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم سے حمایت مانگی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.