بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ بچوں کی عدم بازیابی پر پولیس حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کئی برسوں سے لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم دے دیا اور 13 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کی، عدالت نے بچوں کی بازیابی سے متعلق پولیس کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے کئی برسوں سے لاپتہ 14 بچوں کی فوری بازیابی کا حکم دیا، جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس کی کارکردگی غیر موثر نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ بچوں کو اگر کسی منظم گروہ نے اغوا کیا ہے تو فوری کارروائی کی جائے، عدالت نے استفسار کیا کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی بچی ندا کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ؟

ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ندا کے اغواء میں ملوث مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کے بچی کے اغوا میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ دیگر بچوں کو بازیاب کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ ایڈیشنل آئی جی سی آئی اے نے جواب دیا کہ 36 بچے لاپتہ تھے زیادہ تر بازیاب کر لیے ہیں، 14 بچے اب بھی باقی ہیں، جبکہ دو مزید بچوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، ان کے ڈی این اے کرانے ہیں۔

عدالت میں ایک خاتون نے کہا کہ میرا بچہ 3 سال سے لاپتہ ہے، پولیس کچھ نہیں کر رہی، جسٹس نعمت اللّٰہ نے کہا کہ ہم آپ کو سننے کے لیے بیٹھے ہیں، آپ کو سنیں گے۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے پولیس اور دیگر اداروں کو فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے 13 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.