hookup Mount Ephraim hookup Telford Pennsylvania hookup Middletown Delaware casusl hookup review gay hookup places in gloucester county nj gay hookup apps nz

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سارے معاملات طے ہوچکے ہیں، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، آج بھی ہوئی ہے، سارے معاملات طے ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے اپوزیشن پر تنقید کے تیر چلائے اور ملک میں مہنگائی پر بھی بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ صرف سندھ میں آٹے کی قیمت زیادہ ہے، آج سے سندھ حکومت نے گندم ریلیز کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم لوگ کسی اور سیارے پر نہیں رہ رہے، پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں اوپر جائیں گی تو ہمارے ہاں بھی اوپر جائیں گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ریاستِ مدینہ میں کوئی رات کو بھوکا نہیں سوتا تھا، ریاستِ مدینہ میں سب کے حقوق محفوظ تھے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کی حیثیت ایسی ہے انہیں احتجاج کرنے کا کوئی بہانہ چاہیے، اپوزیشن میں جمہوریت پسند لوگ نہیں، صرف ڈیل کی تلاش میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ منہگائی کم کرنے کے لیے اپوزیشن کے پاس کوئی متبادل حل ہے تو پیش کریں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی کوئی انتظامی اور معاشی پالیسی نہیں، اپوزیشن اپنے گریبان میں جھانکے اور اپنی پالیسی دوبارہ مرتب کرے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن بڑے ریفارمز پر آئے ہم بات کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے معیشت اور مہنگائی کے حوالے سے آج اہم اجلاس طلب کرلیا۔

پی ڈی ایم سربراہ سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو جتنا استعمال ہونا تھا وہ ہوچکے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب سیاسی طور پر چلے ہوئے کارتوس ہیں، مولانا صاحب مدرسے کے بچوں کو جلسے جلوس میں لے کر آئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا صاحب کی سیاست ختم ہوچکی، اب وہ جلسے جلسوس کے لیے رینٹ اے کراؤڈ کا کام شروع کردیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گھی، گندم، بجلی پر سبسڈی دے رہے ہیں، پورا ملک سبسڈی پر نہیں چل سکتا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ صرف پاکستان میں نہیں ہوا، پوری دنیا میں ہوا ہے، امریکا کی معیشت میں 10 فیصد کمی آئی ہے جبکہ بھارت کی معیشت بیٹھ گئی ہے

انہوں نے کہا کہ اس سال 12 ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے، احتجاج کرنے والوں نے اتنے قرضے نہ لیے ہوتے تو حالات بہتر ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ منہگائی کی صورتحال کا مل کر مقابلہ کرنا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانی چاہئیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.