جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

رمضان میں وزن میں کمی اور کولیسٹرول میں اضافہ، حل کیا ہے؟

رمضان کے دوران اکثر و بیشتر افراد کا روزے رکھنے کے سبب وزن کم ہوتا ہے مگر اس دوران مرغن غذاؤں کے استعمال سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے متعلق جاننا اور بر وقت اسے متوازن سطح پر لانا نہایت ضروری ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق رمضان مبارک میں کھانے پینے کی ایک روٹین بن جاتی ہے، دو کھانوں اور دن کے بڑے حصے کے درمیان ہم کچھ نہیں کھاتے پیتے جس کے نتیجے میں اضافی کیلوریز کے روٹین میں سے ختم ہوجانے کے سبب صحت بہتر اور وزن میں کمی آتی ہے، مگر ہم کچھ غلطیوں کے نتیجے میں رمضان کا فائدہ اٹھانے اور صحت پہلے سے بہتر بنانے کے بجائےمزید بگاڑ لیتے ہیں۔

موسم گرما کے آتے ہی ہر کسی کا من پسند پھل تربوز بھی…

ہر موسم میں با آسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والا کھیرا گرمی کی شدت کم کرنے سمیت ڈیہائیڈریشن یعنی کی پان ی کی کمی سے بھی بچاتا ہے، موسم گرما میں کھیرے کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کے صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہ

رمضان کے دوران ہر گھر میں مرغن غذاؤں اور گوشت، انڈے، دودھ، مکھن اورگھی وغیرہ کا استعمال باقاعدگی سے کیا جاتا ہے، اس صورت میں روزوں کے سبب وزن تو کم ہو رہا ہوتا ہے مگر خون میں منفی کولیسٹرول کی سطح بڑھ رہی ہوتی ہے جس پر  بر وقت قابو پانا چاہیے ورنہ صحت سے متعلق بڑے مسائل سے دو چار ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کو لیسٹرول کی زیادتی کے نتیجے میں رمضان کے مہینے میں انسان خود کو تروتازہ اور بہتر محسوس کرنے کے بجائے بوجھل، تھکا ہوا، سُست محسوس کرتا ہے اور بد ہضمی، تیزابیت کا شکار بھی نظر آ تا ہے، ایسے میں کولیسٹرول کی زیادتی کے سبب چہرے پر دانے کیل مہاسے بھی بڑھ جاتے ہیں جو کہ واضح اشارہ ہے کہ خون میں کولیسٹرول کی سطح بڑھ چکی ہے جس سے جِلد از جلد جان چھڑانا لازمی ہے۔

رمضان ایک بابرکت مہینہ ہے جس کے آتے ہی ہر گھر میں عبادتوں سمیت سحری اور افطاری کابھی خوب اہتمام کیا جاتا ہے، مگر اس ایک مہینے کے دوران 11 مہینوں کے مقابلےمیں کھانے پینے کی روٹین بدلنے اور کچھ اپنی ہی غلطیوں کے سبب انسان مشکلات میں گھرا رہتا ہے جس سے چھٹکارہ حاصل کرنا ضروری ہے۔

رمضان کے آتے ہی 11 مہینوں سے بنی روٹین اچانک بدل جاتی ہے جس کے سبب کچھ افراد کو روزہ افطاری سے کچھ گھنٹے قبل سر درد کی شکایت رہنے لگتی ہے، اس سر درد سے نہ صرف موڈ خراب ہوتا ہے بلکہ غصہ بھی آنے لگتا ہے، اس درد کا علاج ضروری ہے ورنہ روزہ دار تکلیف کے نتیجے میں توجہ سے عبادت کرنے سے بھی قاصر رہتا ہے۔

خون میں کولیسٹرول کی سطح متوازن کیسے بنائی جا سکتی ہے ؟

طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے 12 مہینے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ہی تجویز کیا جاتا ہے، مرغن اور تلی ہوئی غذاؤں کے استعمال کے نتیجے میں انسانی صحت دن بہ دن بگڑتی چلی جاتی ہے جسے بہتر بنانے کے لیے آسان اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق کولیسٹرول کی خون میں زیادتی بڑا مسئلہ نہیں جس پر قابو نہ پایا جا سکتا ہو، سادہ غذا کے استعمال اور روزانہ کی بنیاد پر ہلکی پھلکی ورزش کر کے اس سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

پروٹین انسانی غذا اور جسمانی نشونما کے لیے اہم اور بنیادی جز ہے جس کی کمی کے نتیجے میں صحت سے متعلق متعدد مسائل جنم لیتے ہیں، پروٹین کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے مگر دوران رمضان اس کے استعمال سے جہاں دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں یہ روزہ نہ لگنے کا سبب بھی بنتا ہے۔

ہرے پتوں پر مشتمل گھروں میں بطور سالن یا پکوڑوں میں شامل کر کے پکائی جانے والی پالک کے استعمال سے صحت پر بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں جاننے کے بعد پالک سے مزید فوائد حاصل کیے جا جا سکتے ہیں۔

سبزیوں اور پھلوں میں کولیسٹرول بالکل نہیں پایا جاتا، سبزیاں کھانے سے انسان خود کو تروتازہ محسوس کرتا ہے، کولیسٹرول کی سطح متوازن بنانے کے لیے لہسن بہترین جز ہے، رمضان کے دوران لہسن کی پودینے اور ٹماٹر کے ساتھ چٹنی بنا کر استعمال کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب کچی سلادجیسے کے بندگو بھی، پالک اور گاجر کا استعمال بھی کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، روزانہ کچی سلاد کھانے سے معدہ بھی ٹھیک رہتا ہے اور بھوک  بھی لگتی ہے،کولیسٹرول کی مقدار بھی متوازن رہتی ہے ۔

ماہرین کے مطابق رمضان کے دوران اگر تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کوشش کریں اپنی من پسند غذاؤں کو زیتون، سویا بین، سورج مکھی، مونگ پھلی یا سرسوں کے تیل میں تلیں۔

کوشش کریں کہ سحری اور افطاری گھر میں ہی بنائیں، باہر کے کھانوں سے مکمل اجتناب کریں۔

بڑھے ہوئے کولیسٹرول کی سطح نیچے لانے کے لیے چکی کے آٹے کی روٹی کا استعمال کریں۔

بیکری سے ملنے والی ڈبل روٹی اور دیگر مصنوعات سے پر ہیز کریں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.