بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ سندھ حکومت کی مکمل ناکامی ہے، حافظ نعیم  

کراچی:حافظ نعیم الرحمن ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
کراچی:حافظ نعیم الرحمن ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

 کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں دھاندلی، پُر تشدد واقعات میں دو انسانی جانوں کے ضیاع اور انتخابی عمل کو یرغمال بنانے کی جو سنگین صورتحال سامنے آئی ہے وہ سندھ حکومت، الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامی ہے۔

ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  24جولائی کو کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے انتخابات میں بھی ایسے حالات پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو سیاسی و انتخابی عمل سے روکا جا رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  ووٹر لسٹیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں اور دو دو ووٹر لسٹیں چل رہی ہیں، یہ صورتحال الیکشن کمیشن آف پاکستان کے لیے سوالیہ نشان اور اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ سندھ حکومت سرکاری اختیارات ووسائل کے ناجائز استعمال کے ذریعہ سیاسی اور انتخابی عمل پر براہ راست اثر انداز ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  سندھ حکومت نے 14سال میں کراچی کے لیے 240بسوں کا وعدہ اور اعلان کر کے اب ان کی تعداد 130کر دی ہے اور صرف ایک ہی روٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  یہ صورتحال بالکل ایسی ہی ہے کہ جس طرح وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے 40ہزار روپے سے کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے 2ہزار روپے کے ریلیف کا اعلان کیا تھا، ہمارا مطالبہ ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے ساتھ مذاق بند کریں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ  ساڑھے تین کروڑ عوام کے گھمبیر مسائل کے حل کے لیے کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حق دیں، k-4منصوبہ 650ملین گیلن یومیہ کے مطابق فی الفور مکمل کریں۔

انہوں نے کہاکہ  چند بسیں چلا کر اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے بجائے کراچی کے عوام کے لیے ماس ٹرانزٹ نظام اور سرکلر ریلوے کی مکمل بحال کی جائے۔پیپلز پارٹی 14برس میں کراچی کے 5ہزار ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کا حساب دے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلاول زرداری چند بسوں کا افتتاح کر کے سمجھ رہے ہیں کہ کوئی بڑا کارنامہ انجام دے دیا، یہ عوام کا حق ہے، عوام ٹیکس دیتے ہیں اور انہوں نے یہ کوئی احسان نہیں کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  کراچی صوبے کا 95فیصد بجٹ فراہم کرتا ہے، قومی خزانے میں 67فیصد ریونیو جمع کرتا ہے، شہر میں عملاًٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں ہے، ہماری مائیں، بہنیں، بچے، بزرگ چنگ چی رکشوں اور ٹوٹی پھوٹی بوسیدہ بسوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، 6سال میں ایک گرین لائین منصوبہ بنایا وہ بھی نامکمل ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ  6سال سے زائد ہو گئے چند کلو میٹر کا اورنج لائین منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا، کہاں گئی اورنج لائین منصوبے کو 30مئی تک مکمل کرنے کی شرجیل میمن کی ڈیڈ لائین؟

انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت عوام کو بتائے کہ 14سال میں اس نے کراچی کا کون سا بڑا منصوبہ مکمل کیا، سندھ میں الیکشن کمیشن مکمل طور پر صوبائی حکومت کے زیر اثر ہے، حلقہ بندیاں بھی اسی کی مرضی سے ہوئی ہیں اور کراچی کے ساتھ اس میں بھی نا انصافی اور زیادتی کی گئی ہے۔

You might also like

Comments are closed.