بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جسٹس فائز نے تعطیلات کے دوران ججز تقرر کیلیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس غیر قانونی قرار دیدیے

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے ججز تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس بلانے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے اسے غیرقانونی قرار دے دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس پاکستان کو بذریعہ واٹس ایپ اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا۔

ننجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ انہیں چیف جسٹس اور نہ ہی رجسٹرار سپریم کورٹ نے اجلاسوں سے متعلق آگاہ کیا،گرمیوں کی تعطیلات میں جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانے کی وجہ سمجھ سے بالاتر ہے، جوڈیشل کمیشن اجلاسوں کو مؤخرکیا جائے۔ جسٹس فائز عیسٰی نےکہا کہ سندھ اور لاہور ہائی کورٹس میں بھی موسم گرما کی تعطیلات چل رہی ہیں، غیر قانونی طریقے سے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس نہیں بلایا جاسکتا، ہم سب کو آئینی ذمہ داری سے آگاہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی تقدیر سے غیر آئینی طریقے سے نہ کھیلا جائے، غیر قانونی طور پر جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانا بھی ہے تو وڈیو لنک کی سہولت دی جائے۔ میں سندھ ہائی کورٹ میں بطور  وکیل پریکٹس کرنے والا جوڈیشل کمیشن کا واحد ممبر ہوں، جوڈیشل کمیشن کے سینیئر ممبرکو  اجلاس سے آگاہ نہ کرنا کیا اس کی توہین نہیں ؟

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا واٹس پیغام میں کہنا تھا کہ چھٹیوں کے باعث اسپین سے خط ارسال نہیں کرسکتا، یہ پیغام تمام جوڈیشل کمیشن ممبران کو بھیجا جائے، ججز کی 20 اسامیاں سالوں سے خالی تھیں،لیکن عجلت میں آسامیاں پُرکرنے کے لیے اجلاس بلانے کی ضرورت کیوں پڑی؟

سپریم کورٹ کے سینیئر جج کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے 13 ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع ہوئی تھی، یہ توسیع اس لیے ہوئی کہ کمیشن ممبران ان سے متعلق دستاویزات کا جائزہ نہیں لے سکے تھے، کیا چند دن پہلے بلائےگئے اجلاسوں میں شامل ناموں کا جائزہ لے لیا ہوگا؟

خیال رہےکہ سندھ ہائی کورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کی تقرری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل ہوگا جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 13 ایڈیشنل ججز کی مستقلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 29 جون کو ہوگا۔

You might also like

Comments are closed.