قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کہتے ہیں کہ آٹا اور چینی اسیکنڈل کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرِ صدارت نیب کی کارکردگی کے بارے میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1230 ریفرنس دائر کیئے ہیں جو زیرِ سماعت ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قائدِ اعظم نے اسمبلی خطاب میں اقربا پروری اور رشوت ستانی کو بڑی برائی قرار دیا ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ بانیٔ پاکستان نے کہا تھا کہ وائٹ کالر کرائمز اور اسٹریٹ کرائم میں فرق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے انسدادِ بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔
Comments are closed.