کسٹمز ایئرپورٹ کلکٹریٹ نے کراچی کے پوش علاقوں میں منشیات کی نئی قسم ماریجونا (Marijuana ) کی انتہائی مہنگے داموں فروخت کا انکشاف کیا ہے، منشیات کی یہ قسم یورپ سے پاکستان اسمگل کی جارہی ہے اور اس کے لئے ٹرانزٹ پارسلز کا نیٹ ورک استعمال کیا جارہا تھا۔
ترجمان کسٹمز ایس ایم عرفان کے مطابق ماریجونا نامی منشیات کراچی اسمگل کئے جانے کی اطلاع پر کلکٹر کسٹمز ایئرپورٹ عرفان الرحمان نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی اس ٹیم نے انٹرنیشنل میل آفس کراچی میں بیرون ملک سے آنے اور جانے والے تمام پوسٹل پارسلز کی نگرانی اور چیکنگ شروع کردی۔
جس کے نتیجہ میں برطانیہ سے جرمنی کے لئے بھیجے جانے والے ایک ٹرانزٹ پارسل جس کی ڈیکلیریشن کپڑے اور آرائشی فریم کی تھی، لیکن اس پارسل کا چونکہ روٹ مشکوک تھا۔ معمول کے حالات میں برطانیہ سے جرمنی پارسل کراچی کے ذریعے کیوں بھیجا جا رہا ہے، اس بنیاد پر پارسل کو کھولا گیا تو پارسل میں کپڑے کی بجائے سگریٹ کے 73 اسٹک پیک برآمد ہوئے۔
جب ان سگریٹس کو چیک کیا گیا تو ان میں منشیات پائی گئی جسے لیب میں چیک کرایا گیا تو پتہ چلا کہ یہ ماریجونا نامی منشیات ہے تمام سگریٹس سے یہ 170 گرام برآمد ہو ئی ہے ۔
جس پر کسٹم اور نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی گئی ہے اور اس پارسل کے بعد گزشتہ 6 ماہ کے دوران بیرون ملک سے آنے والے تمام ٹرانزٹ پارسلز کے ریکارڈ اور ان کی ترسیل کی تفصیلات چیک کی جارہی ہیں۔ تاکہ اس مذموم کاروبار میں ملوث افراد کا پتہ چلایا جاسکے۔
ترجمان ایس ایم عرفان کے مطابق پارسلز معمول کے مطابق کراچی کے روٹ سے نہیں جاتے لیکن یہ منظم گروہ ان پارسلز کو دانستہ مس ہینڈلنگ کیٹیگری میں ڈال کر کراچی بھیجتا، پھر یہاں سے ان میں سے منشیات نکال کر دوسرا سامان بھرکر واپس بھیج دیتا تھا۔ یہ منشیات کچھ عرصے سے پوش علاقوں میں بڑی مقبول ہو رہی ہے۔
Comments are closed.