صحافتی تنظیموں نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کردیا۔
پی بی اے، اے پی این ایس، سی پی این ای، پی ایف یو جے اور ایمینڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا قوانین کی مخالفت کردی۔
اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ آزادی صحافت کے تحفظ اور آزادی رائے کو یقینی بنانے کے لیے صحافتی تنظیموں پر مبنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی ایسے قوانین کی ہر فورم پر اس کی مخالفت کرے گی۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ پیکا ایکٹ 2016 انتہائی عجلت میں بنایا گیا ہے، پیکا ایکٹ 2016 میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو نظر انداز کیا گیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ تنقیدی اور تعمیری آوازیں دبانے کے لیے کی گئی ترامیم مسترد کرتے ہیں، پیکا ایکٹ سے متعلق صدارتی آرڈیننس ڈریکونین آرڈیننس ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ آزادی اظہار دبانے کی ترامیم، قانون، آرڈیننس کی ہرفورم پر مخالفت کی جائیگی۔
Comments are closed.