بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مجوزہ پیکا قانون، الیکشن ایکٹ میں ترمیم افسوسناک ہے: HRCP

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے مجوزہ پیکا قانون اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے توہین سے متعلق دیگر قوانین کے ساتھ مجوزہ آرڈیننس کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے مجوزہ پیکا قانون اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ مجوزہ قوانین افسوس ناک ہیں۔

بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجوزہ قوانین میں ریاست پر تنقید کرنے والوں کی جیل میں رہنے کی مدت 2 سال سے 5 سال کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ پیکا اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے آرڈننس جاری کر دیئے گئے ہیں، پیکا ترمیم کے تحت فیک نیوز دینے کا جرم ناقابلِ ضمانت ہو گا۔

ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ مجوزہ قوانین میں تنقید کو ناقابلِ ضمانت قرار دیا گیا ہے، مجوزہ قانون سازی غیر جمہوری ہے، اس قانون سازی کے ذریعے حکومت اور ریاستی اداروں کے ناقدین کو بند کیا جائے گا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اور ریاستی حکام کو یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ شہریوں کو جوابدہ ہیں۔

ایچ آر سی پی کا مزید کہنا ہے کہ منتخب نمائندے اور سرکاری ملازمین شہریوں کو جواب دہ ہیں، تنقید برداشت کرنا ان کی نوکری کا حصہ ہے۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ توہین سے متعلق دیگر قوانین کے ساتھ مجوزہ آرڈیننس کو فوری واپس لینا چاہیے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.