انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمۂ جنگلی حیات سندھ اشفاق میمن نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہاکس بے اور سینڈز پٹ کے ساحل پر رات گئے تک ہونے والی تفریحی سرگرمیاں کچھوؤں کی افزائشِ نسل میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
ایک بیان کے ذریعے انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمۂ جنگلی حیات سندھ اشفاق میمن نے بتایا ہے کہ ہاکس بے اور سینڈز پٹ کے ساحل دنیا کے 11 اہم ساحلوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نرم ریتیلا ساحل سبز کچھوؤں کی افزائشِ نسل کے لیے انتہائی سازگار ہے، رواں سال 500 سے زائد مادہ کچھوؤں نے سینڈزپٹ کا رخ کیا۔
اشفاق میمن نے بتایا ہے کہ اس تعداد میں سے 150 سے 200 مادہ کچھوؤں کو ہی انڈے دینے کے لیے ساز گار ماحول مل سکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ساحل پر لگائی گئی روشنیاں اورشور و غل انڈے دینے کے لیے آنے والی مادہ کو واپس کر دیتا ہے۔
اشفاق میمن نے بتایا کہ پہلے 5 نسل کے کچھوے کراچی کے ساحلوں کا رخ کیا کرتے تھے، تاہم اب سبز اور زیتونی کچھوے ہی افزائشِ نسل کے لیے یہاں آتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ رواں سال اب تک محکمۂ جنگلی حیات کی جانب سے 13 ہزار انڈوں کی نیسٹلنگ کی جا چکی ہے۔
انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے مزید بتایا کہ 3 ہزار 800 انڈوں میں سے نکلنے والے بچوں کو سمندر میں چھوڑا گیا ہے۔
Comments are closed.