اپوزیشن کے سینیٹر کہدہ بابر نے سینیٹ میں حکومت کے حق میں ووٹ دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمیں بل سے متعلق بریف کیا، اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا، ہم نے بل کو پڑھا کوئی منفی چیز نظر نہیں آئی، جہاں ملک کا فائدہ ہوگا ہم اس کا ساتھ دیں گے۔
دلاور خان گروپ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کہدہ بابر کا کہنا ہے کہ وہ اپوزیشن میں بیٹھتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپوزیشن غلط فیصلے کرے گی تو اس کا ساتھ دیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے بل میں کوئی پاکستان مخالف بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کو بھی کالز آئیں مگر وہ کالز لیڈر آف دی ہاؤس شہزاد وسیم نے حمایت کے لیے کی تھیں۔
سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ اپوزیشن کی بات درست ہوگی تو اس کا ساتھ دیں گے، حکومت کی بات درست ہوگی تو ہم حکومت کا ساتھ دیں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کر لیا، بل کے حق میں 43 اور مخالفت میں 42 ووٹ آئے۔
اے این پی کے عمر فاروق کانسی بل کی منظوری کے وقت ایوان سے نکل گئے، اپوزیشن کے دلاور خان نے حکومت کو ووٹ دیا، پی ٹی آئی کی ڈاکٹر زرقہ طبیعت خرابی کے باعث ایوان میں آکسیجن سلینڈر کےساتھ آئیں، جبکہ بل کی منظوری پر ایوان میں اپوزیشن کے نعرے، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
بل منظور ہونے کے بعد وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ایوان بالا میں تحریک انصاف کے اراکین کو مبارک باد دی اور کہا کہ قومی مفاد کی نگہبانی کے علاوہ پاکستان میں سیاست کا دوسرا کوئی راستہ اب باقی نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیاسی مداخلت کے متعارف کردہ کلچر نے ریاستی و حکومتی اداروں کی قوت کو تباہ کیا، ایوانِ بالاکی آج کی کارروائی کے بعد حزب مخالف ’’ان ہاؤس‘‘اور ’’آؤٹ ڈور‘‘ شرارتیں ترک کرے۔
Comments are closed.