سانحہ مری سے متعلق بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے مری میں آپریشنل عملے کے بیانات ریکارڈ کر لیے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ برف ہٹانے والی 29 گاڑیوں میں سے 20 ایک ہی مقام پر کھڑی ہوئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق گاڑیوں کو چلانے کے لئے متعین ڈرائیوز اور عملہ بھی ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا، محکمہ جنگلات کے اہلکار کمیٹی کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے مری کے داخلی راستوں اور سڑکوں سے تقریباً 50 ہزار گاڑیاں واپس بھیجیں۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ مری میں حکومتی اداروں کی غفلت پر تحقیقات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سیکرٹری محکمہ سیاحت اور ڈی جی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو عدالت نے طلب کرلیا۔
راولپنڈی کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، چیف ٹریفک آفیسر، ریجنل پولیس افسر کو بھی پیش ہونے کاحکم دیا گیا ہے۔
عدالت کی جانب سے مری کے ہوٹل مالکان کی تنظیم کے نمائندوں کو بھی 19جنوری کو طلب کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
Comments are closed.