بلدیاتی قوانین کے خلاف کراچی میں سندھ اسمبلی کے سامنے جماعتِ اسلامی کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، دھرنے کے شرکاء نے سخت سردی میں رات سڑک پر گزاری، پیر سے دھرنے میں خواتین کی شرکت کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز بھی دھرنے میں نوجوانوں اور بزرگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جبکہ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدور اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی دھرنے میں شرکت کر رہے ہیں۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ملک کو 67 فیصد اور سندھ کو 98 فیصد ریونیو فراہم کرنے والا کراچی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری علاج اور تعلیم کے لیے بھی پرائیویٹ سیکٹر سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے وفاقی اور سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نئے سال کا آغاز پیٹرول کی قیمتیں بڑھا کر کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں خیرات نہیں، اس شہر کا حق چاہیے، جو لے کر رہیں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے پیر سے دھرنے میں خواتین کی شرکت کا اعلان بھی کیا ہے۔
Comments are closed.