نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا سے بچاؤ کے لیے خصوصی ویکسی نیشن مہم کا آغاز کردیا ، ویکسین نہ لگوانے والوں کو موقع پر ہی ویکسین لگائی جائے گی۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا صورتحال اور ویکسینیشن پر بریفنگ دی گئی اور کورونا کی نئی قسم اومی کرون سے متعلق صوبوں کو زیادہ فوکس کرنے کی ہدایت کی گئی ۔
این سی او سی نے ویکسینیشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس متعلق حکام اور صوبوں کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
این سی او سی نے بتایا کہ ملک بھر میں 40 ویکسیشنین کال سینٹر قائم کر دیئے گئے ہیں، تمام صوبے دور افتادہ علاقوں کیلئے ویکسینیشن کی خصوصی مہم شروع کریں گے، نئے ویرینٹ کے حوالے سے صوبائی نمائندوں کو زیادہ فوکس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اجلاس میں 3 کیٹیگریز کیلئے ویکسین کے بوسٹر شاٹ کی منظوری دی گئی ہے، 50سال سے زائد عمر، ہیلتھ کیئر ورکرز اور کم قوتِ مدافعت والے افراد کو ویکسینیشن مکمل کرانے کے 6 ماہ بعد بوسٹر شاٹ لگایا جائے گا۔
این سی او سی اجلاس میں ویکسینیشن نہ کرانے والے افراد کوموقع پر ہی ویکسین لگانےکا فیصلہ کیا گیا ہے، ویکسینیشن کیلئے خصوصی مہم یکم دسمبر سے شروع کردی گئی ہے، ویکسینیشن ٹیمیں مختلف پبلک مقامات پر موجود رہیں گی۔
اجلاس میں حکام کی جانب سے کورونا پھیلاؤ، اموات اور اسپتالوں میں نئےداخل ہونےوالے مریضوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ویکسینیشن کرانے میں پاکستان کے 40 شہر بہترین یا بہتر قرار پائے گئے ہیں۔
این سی او سی اجلاس میں 50 فیصد سے زائد ویکسینیشن کرنے والے 13 شہر بہترین ویکسینیڈ شہر قرار دیئے گئے، ان بہترین ویکسینیٹڈ شہروں میں نارووال، جہلم، اسلام آباد، منڈی بہاؤ الدین، پشاور، بھمبر، باغ، میرپور آزاد کشمیر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، غذر، شگر شامل ہیں۔
این سی او سی نے 40 سے 50 فیصد سے زائد ویکسی نیشن کرنے والے 27 شہروں کو بہتر قرار دیا گیا ہے، ان شہروں میں راولپنڈی، ملتان، سرگودھا، گجرات، سیالکوٹ، میانوالی، ڈیرہ غازی خان، چکوال، حافظ آباد اور لودھراں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ وہاڑی، رحیم یار خان، کراچی، سکھر، سانگھڑ، صوابی، چترال، چارسدہ، اورکزئی، کرم، مظفر آباد، نیلم، حویلی، گھانچے، نگر اور کھرمنگ کو بھی بہتر ویکسی نیشن والے شہر قرار دیا گیا ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ بہترین ویکسینیشن والے شہروں میں کوئی مخصوص کورونا ایس او پیزلاگو نہیں ہوں گی ، ان شہروں میں زندگی معمول کے مطابق بحال رہے گی اور ماسک، سماجی فاصلہ، سینیٹائزیشن ضروری ہوگی۔
ان بہترین ویکسینیشن والے شہروں میں ڈائننگ، شادی تقریبات، مزارات، دفاتر اور جم کیلئے مکمل ویکسینیشن لازمی ہوگی،ٹرانسپورٹ 100 فیصد مسافروں کے ساتھ چلائی جاسکے گی، ان ڈور تقریبات میں 500 افراد تک کی اجازت ہوگی.
این سی او سی کا کہنا ہے کہ بہتر ویکسینیشن والے شہروں میں آؤٹ ڈور تقریبات میں 1000 افراد تک کو شرکت کی اجازت ہوگی، ان شہروں میں ان ڈورڈائننگ کیلئے 70 فیصد گنجائش کی اجازت ہوگی،جبکہ ان ڈور آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 12 بجے تک ہوسکے گی۔
دوسری جانب بہتر اور کم ویکسین شدہ شہروں میں رات 10 بجے تک کاروبار کی اجازت ہوگی۔
این سی او سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر کے سینماؤں میں صرف ویکسین شدہ افراد کو جانے کی اجازت ہوگی،ملک بھر میں ٹرینیں 80 فیصد ویکسینیٹڈ مسافروں کے ساتھ چلائی جائیں گی،جبکہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیلئے کوئی دن مخصوص نہیں ہوگا۔
این سی او سی نے کہا کہ ملک کے بارڈرز پر لاک ڈاؤن برقرار رہے گا،سیاحتی علاقوں کیلئے ویکسین شدہ افراد کی پالیسی برقرار رہے گی،بیرون ملک سے پاکستان آنے والوں کیلئے نئی پالیسی کا اطلاق ہوگا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ کورونا کی نئی پالیسیوں کا اطلاق یکم دسمبر سے 15 دسمبر تک نافذالعمل رہے گا،ملک میں کورونا کی صورتحال کا آئندہ جائزہ اجلاس 14 دسمبر کو ہوگا۔
Comments are closed.