پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور مایہ ناز بلے باز محمد رضوان کا علاج کرنے والے بھارتی ڈاکٹر نے رضوان کے آئی سی یو میں گزارے گئے وقت سے متعلق بتادیا۔
ڈاکٹر سہیر نے انٹرنیشنل میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ رضوان آئی سی یو میں بار بار کہتے تھے مجھےکھیلنا ہے، ٹیم کےساتھ رہنا ہے، محمدرضوان میں اپنی قوم کے لیے سیمی فائنل کھیلنے کا بے پناہ جذبہ تھا۔
ڈاکٹر سہیر نے کہا کہ محمد رضوان آئی سی یو میں مضبوط، پرعزم اور پر اعتماد تھے، جس تیزی سے محمد رضوان صحتیاب ہوئے میرے لیےحیران کن تھا۔
ڈاکٹر نے کہا کہ جب محمد رضوان اسپتال آئے تو ان کا درد انتہا پر تھا، محمد رضوان کو اسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا، ایسوفیگل اسپیزم کے باعث سینے میں اچانک شدید درد محسوس ہوتا ہے، یہ درد چند منٹ سے گھنٹوں تک رہتا ہے۔
ڈاکٹر سہیر نے کہا کہ محمد رضوان کا سیمی فائنل سے قبل صحتیاب ہونا یقینی نہیں لگ رہا تھا، ایسوفیگل اسپیزم سےصحتیابی کے لیے ہفتوں لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محمد رضوان کے ذہن میں سیمی فائنل کے علاوہ اور کچھ نہ تھا، محمد رضوان کی بہترین فٹنس ان کی جلد صحتیابی کا سبب بنی۔
ڈاکٹر سہیر نے کہا کہ محمد رضوان آئی سی یو میں 35 گھنٹے رہے، کئی کھلاڑیوں کی انجری کا معائنہ کیا، رضوان سب سےجلد صحتیاب ہوئے۔
محمدرضوان نےشکریہ کےطور پر ڈاکٹر سہیر کو اپنی دستخط شدہ پاکستانی شرٹ بھی دی۔
Comments are closed.