سابق صدر آصف زرداری نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ملک کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
دوسری جانب سینیٹر رضا ربانی نے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان قومی ہیرو ہیں، ان کے انتقال پر قومی پرچم سرنگوں کیا جائے۔
واضح رہے کہ محسنِ پاکستان، ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان آج صبح رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ طبیعت بہت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو صبح 6 بجے کے آر ایل اسپتال لایا گیا تھا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتقال صبح 7 بج کر 4 منٹ پر ہوا، ان کی کچھ عرصے سے طبیعت ناساز تھی۔
اسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ عرصے قبل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936ء میں بھوپال میں پیدا ہوئے، وہ اہلِ خانہ کے ہمراہ 1947ء میں ہجرت کر کے پاکستان آئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے انجینئرنگ کی ڈگری 1967ء میں نیدر لینڈز کی ایک یونی ورسٹی سے حاصل کی، انہوں نے بیلجیئم کی ایک یونی ورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بعد میں ایمسٹرڈیم میں فزیکل ڈائنا مکس ریسرچ لیبارٹری جوائن کی،مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پسماندگان میں بیوہ اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔
Comments are closed.