اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
دورانِ سماعت ظاہر جعفر کے والدین کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس ظاہر جعفر کے بیان پر انحصار کر رہی ہے، ریمانڈ میں لینے کے بعد ان کے مؤکل سے کوئی بیان نہیں لیا گیا، پولیس کے چالان کے مطابق ظاہر جعفر اپنے والدین سے رابطے میں تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تھراپی ورکس کو 7 بج کر 5 منٹ پر ذاکر جعفر نے کال کی۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا تھراپی ورکس والے بھی ملزمان ہیں؟
خواجہ حارث نے جواب دیا کہ جی، انہیں بھی بعد میں ملزم بنا دیا گیا، وہ مقدمے کے گواہ نہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے خواجہ حارث سے سوال کیا کہ آپ کو دلائل کے لیے مزید کتنا وقت چاہیئے؟
خواجہ حارث نے جواب دیا کہ کل 1 سے ڈیڑھ گھنٹے میں دلائل مکمل کر لوں گا۔
عدالتِ عالیہ نے ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔
Comments are closed.