پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) پر حکومتی بریفنگ سے لگتا ہے کہ تیاری مکمل ہے۔
جیونیوز کے پروگرام’ آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی میں ہمارے ساتھ صحافتی تنظیمیں بھی موجود تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کمیٹی میں فواد چوہدری خطاب کرکے چلے گئے، کسی اور کی بات سنی نہیں، وفاقی وزیر کا بنیادی طور پر کہنا تھا کہ یہ صرف ایک آئیڈیا ہے۔
پی پی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ مشاورت کے بعد پی ایم ڈی اے کو قانون بنائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں جو بریف دیا گیا، اس سے لگتا ہے حکومت نے بہت سی چیزیں تیار کر رکھی ہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ سامنے آیا ہے کہ 25 کروڑ جرمانہ ہوگا، ٹریبونل بنیں گے، اپیل کا حق سپریم کورٹ میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بریف کے مطابق کسی بھی چینل اور میڈیا آؤٹ لیٹ کو نوٹسز کی بنیاد پر بند کیا جاسکتا ہے، میڈیا قانون کے مطابق بظاہر لگتا ہے حکومت نے تیاری مکمل کررکھی ہے۔
پی پی سینیٹر نے کہا کہ قانون سامنے نہیں آیا، ہم سب مل کر بھرپور مزاحمت کریں گے، کمیٹی کی آج کی کارروائی میں ممبران مطمئن نہیں، سب کا خیال ہے کہ یہ کالا قانون ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سب کا خیال تھا کہ یہ کالا قانون میڈیا کی آزادی کو ختم کرنے کے لیے ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ فیصل جاوید نے میڈیا کی تنظیموں کو موقف پیش کرنے کا بھرپور موقع دیا، چیئرمین کمیٹی نے اپوزیشن کو بھی اپنے تحفظات سامنے رکھنے کا بھرپور موقع دیا۔
Comments are closed.