ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ عام انتخابات کروانے کےخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف درخواست نمٹادی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے درخواست نمٹائی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال اجنبی کام نہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا نظام دنیا کے بہت سے ملکوں میں رائج ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لیے پارلیمنٹ سے قانون سازی لازم ہے، عدالت کو کوئی شک نہیں کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرتے ہوئے تمام خدشات کا جائزہ لے گی۔
عدالت نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر پارلیمنٹ جو بھی فیصلہ کرے وہ عوام کے مفاد میں ہوگا۔
اسلام آبادہائی کورٹ نے کہا کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، انتخابات کو دھاندلی سے محفوظ کرنا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف درخواست قبل از وقت اور خدشات پر مبنی ہے، پٹیشنر الیکشن کمیشن کے اعتراضات کی کاپی فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کےتحت لے سکتا ہے۔
Comments are closed.