بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا میں بک ولیج کے حوالے سے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی ہے، جس پر نیٹ یوزرز میں بحث شروع ہوگئی ہے۔
صارفین نے اسے کافی پسند کیا ہے اور وہ اس حوالے سے مختلف آرا کا اظہار کررہے ہیں۔ امکان یہی ہے کہ آپ پر بھی اسکے اسی قسم کے اثرات مرتب ہوں گے۔
کیرالا کے محکمہ سیاحت کی جانب سے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کی گئی اس پوسٹ میں تحریر ہے، کیا آپ کیرالا کے پہلے پستھاکا (جرمن) یا بک ولیج جسے مقامی زبان میں پرومکلوم کہا جاتا ہے کے بارے میں معلوم ہے۔
یہاں اسکے متعدد پستاکا کوڈو یا کتابوں کے گھونسلے ہیں۔ بک نیسٹ یا کتابوں کے گھونسلے ایک منفرد تصور ہے جہاں پبلک بک کیسز میں دیہاتیوں کو اجازت ہوتی ہے کہ وہ آزادانہ طور پر کتابوں کا تبادلہ یا اسے بورو کریں۔
کیرالا کے محکمہ سیاحت نے اس کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔ جبکہ انھوں نے ہیش ٹیک جو درج کیا ہے وہ ورلڈ لٹریسی ڈے (عالمی یوم خواندگی) پر مبنی ہے۔
یاد رہے کہ 8 ستمبر کو دنیا بھر میں یہ دن منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کیپشن میں ویڈیو کو آل انڈیا ریڈیو سے منسوب کیا ہے۔
اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص ایک کتاب بک نیسٹ سے نکال رہا ہے۔
Comments are closed.