کورنگی فیکٹری میں آگ سے 16افراد کے جھلس کرجاں بحق ہونے کی تحقیقات میں فیکٹری کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آنے لگیں۔
پولیس کے سوالات پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی(کے ڈی اے) نے جواب دے دیا۔
پولیس کو دیے گئے ایس بی سی اے کے جواب میں بتایا گیا کہ کاغذات میں فیکٹری کی جگہ رہائشی عمارت قائم ہے، 5 بیڈرومز، کچن اور واش رومز کا نقشہ پاس کرایا گیا۔
کے ڈی اے نے جواب میں کہا کہ جس جگہ عمارت قائم ہے وہ رہائشی علاقہ ہے۔
جب رہائشی کے بجائے کمرشل عمارت بن رہی تھی تب سب خاموش رہے، تعمیر کے وقت پولیس بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔
پولیس کے مطابق اب تک فیکٹری مالک اور کرائے دار سمیت 4 افراد گرفتار کیے، جن میں مالک فیصل طارق، کرائے دار حسن علی مہتا، فیکٹری منیجر عمران زیدی اور چوکیدار زین بھی شامل ہے۔
پولیس کے مطابق کرائے دار حسن علی مہتا نے ایک ہی شناختی کارڈ نمبر پر 2 ناموں کا اندراج کرایا ہے۔
پولیس کے مطابق پاکستان میں مرتضیٰ حسن علی کے نام سے شناختی کارڈ بنوایا، برطانیہ میں اپنا نام تشہیر کے بغیر تبدیل کراکر حسن علی مہتا کرایا۔
پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر ٹیکس فراڈ کے لیے نام تبدیل کرایا گیا، فیکٹری مالک اور کرائے دار کے درمیان معاہدہ 2019 میں ہوا۔
Comments are closed.