ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال کا لاہور سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کے کیس سے متعلق کہنا ہے کہ ایک لڑکی کو ملزم قاسم نے ایک لاکھ روپے میں بیچا، ایک لڑکی کا موبائل آن ہونے پر لوکیشن کا پتا چلا، لڑکیاں گھر والوں سے خوش نہیں تھیں، اس لیے گھر سے گئی تھیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے لڑکیوں کو لے جانے والے رکشوں کا سراغ لگایا گیا۔
شارق جمال نے کہا کہ 3 اگست کو ساہیوال میں شہزاد کے قحبہ خانے پر چھاپا مارا گیا، جہاں سے 5 لڑکیاں برآمد ہوئیں۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے کہا کہ لڑکیاں گھر جانا نہیں چاہتیں۔
شارق جمال نے کہا کہ ملزم شہزاد کےخلاف پرچہ درج ہوا، ملزم کی بیوی دو تین مرتبہ دبئی گئی ہے، اس کو بھی دیکھ رہے ہیں۔
Comments are closed.