پنجاب حکومت نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانوں میں اضافے کا ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں جمع کرادیا۔
صوبائی حکومت نے بل میں ٹریفک چالان کی مد میں 50 تا 70 فیصد جرمانے بڑھانے کی سفارش کی ہے۔
پنجاب اسمبلی سے بل کی منظوری کی صورت میں نئے جرمانے صوبے بھر میں لاگو کردیے جائیں گے۔
بل میں بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 600 روپے، بغیر ڈرائیونگ لائسنس موٹر کار پر 750 اور بڑی گاڑیوں کو 1500روپے جرمانے کی تجویزدی گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے بل میں نابالغ کے کار چلانے پر 1000 اور بڑی گاڑیوں پر 1500 روپے جرمانہ تجویز دی ہے۔
پنجاب حکومت کی تجویز ہےکہ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ پبلک اور مال بردار ٹرانسپورٹ سے1500 روپے جرمانہ وصول کیا جائے۔
بل میں تجویز دی گئی ہے کہ تیز لائٹ استعمال کرنے پر کار کو 600 اور ٹریکٹر، ٹرالی اور ٹریلر کو 1000 روپے جرمانہ کیا جائے۔
بل کا متن کے مطابق سگنل کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل اور رکشے کو 500 روپے جرمانہ ہوگا۔
پنجاب حکومت نے تجویز کیا کہ سگنل کی خلاف ورزی پر گاڑی کا جرمانہ 750، ٹریکٹر ٹرالی اور ٹرالر پر 1500 روپے ہوگا۔
بل کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل اور رکشے کو 600 روپے، موٹر کار 750 اور بڑی گاڑیوں کو 1500روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
بل کے متن کے مطابق موٹر سائیکل پر موبائل فون کے استعمال پر 500، گاڑی پر 750، مال بردار پبلک ٹرانسپورٹ پر 1500 روپے جرمانہ ہوگا۔
پنجاب حکومت نے تجویز دی کہ سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر موٹر کار پر 750 جبکہ بڑی گاڑیوں پر 1000 روپے جرمانہ ہوگا۔
بل متن کے مطابق پارکنگ قوانین کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل اور رکشا 400، کار 750 اور بڑی گاڑیوں کو 1500جرمانہ ہوگا۔
بل کے مطابق غیر منظور شدہ نمبر پلیٹس کے استعمال پر موٹر سائیکل اور رکشا 1000، کار کو 2000، بڑی گاڑیوں کو 5000 روپے جرمانہ ہوگا۔
پنجاب حکومت نے تجویز دی کہ دورانِ ڈرائیونگ سگریٹ نوشی پر موٹر سائیکل اور رکشا 500، کار 600 اور بڑی گاڑیوں پر 1000 روپے جرمانہ ہوگا۔
Comments are closed.