سابق سفیروں کی تنظیم ایسوسی ایشن آف فارمر ایمبیسڈرز نے نور مقدم کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیر مقدم کیا اور قاتل کو مثالی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق سفیروں کی تنظیم میں شامل سو سے زائد سابق سفیروں کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نور مقدم قتل کیس میں انصاف دلائیں۔
ایسوسی ایشن آف فارمر ایمبیسڈرز نے کہا کہ پولیس کو ملزم کے سابقہ ریکارڈز کو بھی تفتیش میں شامل کرنا چاہیے اور ملزم کو دوہری شہریت کے باعث بیرون ملک نہیں جانے دینا چاہیے۔
تنظیم نے مطالبہ کیاکہ ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہیے، ہر صورت نور کے قتل میں انصاف ملنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں 28 سالہ لڑکی کے ہولناک قتل کیس میں پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے مکان سے آہنی کلپ، خون آلود چاقو، پستول اور 100 سے زائد گولیاں برآمد کرلی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر سے پستول برآمد ہوا جس میں گولی پھنسی ہوئی تھی، گولی پھسنے کی وجہ سے پستول نہیں چلا، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ لڑکی کے قتل کے ملزم ظاہر کو موقع واردات سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزم ظاہر جعفر کا تعلق بزنس فیملی سے ہے برطانیہ سے پڑھ کر آیا۔
ایس ایس پی نے کہا کہ جب ملزم کو گرفتار کیا اس وقت وہ نشے میں بالکل نہیں تھا، گرفتاری کے وقت ملزم مکمل ہوش و حواس میں تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم برطانیہ یا جن ملکوں میں گیا وہاں سے بھی کرمنل ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے، مقتولہ اور ملزم کے والدین، ملزم کے گھر کے 2 سیکیورٹی گارڈز کے بیانات قلم بند کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ فارنزک ٹیم نے تمام شواہد موقع سے اکٹھے کرلیے ہیں، تمام شواہد، مقتولہ اور ملزم کے سیمپل ڈی این اے ٹیسٹنگ کے لیے لیب ارسال کردیئے گئے۔
Comments are closed.