امریکہ میں گرمی کی لہر: کیلیفورنیا اور نیواڈا کی ریاستوں میں ریکارڈ توڑ گرمی کی پیش گوئی
امریکہ میں گرمی کی شدت میں انتہائی اضافے کے بعد کی مغربی ریاستوں کیلیفورنیا اور نیواڈا میں ریکارڈ درجہ حرارت کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ چند ہفتے پہلے شمالی امریکہ میں ایک خطرناک ہیٹ ویو آچکی ہے اور اس خطے میں ریکارڈ گرم ترین جون کا گزرا ہے۔ کیلیفورنیا کی ڈیتھ ویلی میں جمعہ کو 54.4 ڈگری سینٹی گریڈ کی بلند ترین سطح ریکارڈ کی گئی، ہفتے کے آخر میں ایسی ہی گرمی برقرار رہنے کا امکان ہے۔
امریکہ میں لاکھوں افراد کو شدید گرمی کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ قومی موسمی خدمات نے متاثرہ افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وافر مقدار میں پانی پییں اور ائیر کنڈیشنڈ عمارتوں میں رہیں۔جمعے کے روز ڈیتھ ویلی میں درجہ حرارت اگست 2020 میں ریکارڈ کیے گئے درجہ حرارت کے برابر تھا جس کے بارے میں لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کرہ ارض پر ریکارڈ کیا گیا اب تک کا گرم ترین درجہ حرارت ہے۔
سنہ 1913 میں 56.7 ڈگری سینٹی گریڈ بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم کچھ ماہرین اسے متنازع قرار دیتے ہیں۔
نیویڈا کے شمال میں، کیلیفورنیا کی سرحد کے قریب، سیرا نیواڈا کے جنگلاتی علاقے کے کچھ حصوں میں آسمانی بجلی گرنے سے جنگل کی آگ بھڑک اٹھی جہںا لوگوں کو گھروں سے منتقل کیا گیا۔
خطے میں جنگل کی آگ پر قابو پانے والے کی کوشش کرنے والے فائر فائٹرز کا کہنا ہے کہ ہوا اتنی خشک ہے کہ آگ کو روکنے کے لیے ہوائی جہاز کے ذریعہ گرایا گیا پانی کا زیادہ تر زمین تک پہنچنے سے پہلے ہی بخارات میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
موسم کی پیش گوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ لاس ویگاس میں درجہ حرارت 47.2 سینٹی گریڈ کی ریکارڈ حد بھی عبور کرسکتا ہے۔اوریگون میں فریمونٹ وینما نیشنل فارسٹ میں تیز ہواؤں سے پھیلنے والی جنگل کی آگ کے بعد انخلاء کے مزید احکامات جاری کیے گئے۔
کیلی فورنیا میں گرمی کی شدت سے آگ بھی لگ گئی
اورگان میں گرمی سے متاثرہ افراد کے لیے کولنگ سنٹر بنایا گیا ہے
آگ کیلیفورنیا کے لیے بجلی کی ترسیل کرنے والی بجلی کی تاروں کے لیے خطرہ بن رہی تھی۔ کیلیفورنیا میں پاور گرڈ آپریٹرز نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے برقی سامان کا استعمال کم کرکے بجلی بجائیں اور جب شام میں شمسی توانائی کم ہوجائے یا اب دستیاب نہ ہو تو ترموسٹیٹس کو اونچا رکھیں۔
یہ بھی پڑھیے
اڈاہو میں، گورنر بریڈ لٹل نے جنگل کی آگ کی ایمرجنسی کا اعلان کیا اور ریاست کے نیشنل گارڈ کو متحرک کیا تاکہ بجلی کے باعث لگنے والی آگ سے لڑنے میں مدد ملے۔
کینیڈا بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، غیر متوقع طور پر گذشتہ ماہ کے آخر میں وہاں درجہ حرارت انتہا تک پہنچ گئے۔ برٹش کولمبیا کے گاؤں لٹن میں درجہ حرارت 49.6 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا، یہ ملک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔
ہیٹ ویو کے دوران اچانک اموات اور گرمی کے باعث ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے ہسپتالوں جانے والے مریضوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث امکان ہے کہ ہیٹ ویو کی طرح سے شدید موسمی صورتحال میں اضافہ ہوجائے۔ لیکن کسی بھی واقعے کو گلوبل وارمنگ سے جوڑنا پیچیدہ ہے۔
Comments are closed.