کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں دہرے قتل کا مقدمہ مقتول عدنان کے والد کی مدعیت میں بوٹ بیسن تھانے میں درج کر لیا گیا جس میں مدعی نے کہا ہے کہ بیٹے کے ساتھ قتل ہونے والی خاتون سے ہمارا کوئی رشتہ نہیں۔
بوٹ بیسن کے علاقے میں فائرنگ اور دہرے قتل کا مقدمہ مقتول عدنان کے والد شفیع اللّٰہ کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمۂ قتل کے متن کے مطابق مدعی نے بتایا کہ میں کام پر تھا جہاں مجھے اطلاع ملی کہ میرے بیٹے کے ساتھ کچھ ہو گیا ہے، میں جناح اسپتال پہنچا تو عدنان اور خاتون عینی کے ایک ساتھ قتل ہونے کا پتہ چلا۔
شفیع اللّٰہ نے بتایا کہ ان کا خاتون سے کوئی رشتہ نہیں، نہ ہی کسی سے دشمنی ہے، پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب کراچی میں بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں نجی بینک کی گلی میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار نوجوان لڑکی اور لڑکا جاں بحق ہو گئے تھے۔
مقتولین کو جسم کے اوپری حصے پر تین تین گولیاں لگی تھیں، جاں بحق لڑکی عینی کی عمر 25 سال اور لڑکے عدنان کی 28 سال تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ سفید رنگ کی پراڈو میں سوار افراد نے کی تھی، جیسے ہی فائرنگ ہوئی ملزمان گاڑی تیزی سے بھگا کر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق جائے وقوع سے 30 بور پستول کے 6 خول ملے ہیں، لگتا ہے کہ عینی اور عدنان کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول عدنان کا آبائی تعلق اندرونِ سندھ گمبٹ سے تھا، جو کراچی میں ہجرت کالونی کا رہائشی تھا، مقتول کی موٹر سائیکل اسی گلی سے ملی ہے جس پر کوئی نمبر پلیٹ نہیں ہے، دونوں مقتولین اسی موٹر سائیکل پر سوار تھے۔
پولیس کے مطابق اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کر رہے ہیں، واقعہ سنسان گلی میں پیش آیا ہے، شبہ ہے کہ واقعہ غیرت کے نام پر قتل کا بھی ہو سکتا ہے، جبکہ لوٹ مار کے حوالے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ جائے وقوع سے ملنے والے گولیوں کے خول فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں، مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.