وزیرداخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے علماء کرام سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر مذہبی امور اور وزیر داخلہ نے ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق علماء کو اعتماد میں لیا۔
وفاقی وزراء نے علماء کرام کو ٹی ایل پی سے مذاکرات، ایکشن اور پابندی کی وجوہات سےآگاہ کیا۔
وزراء کا علماء کرام سے مشاورتی اجلاس پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوا، وفاقی وزیر مذہبی امور نے علماء کرام کے اعزاز میں افطار ڈنر بھی دیا۔
افطار میں وزیر داخلہ شیخ رشید، حافظ طاہر اشرفی، وزیر مملکت علی محمد خان شریک ہوئے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک 2016ء کے بعد قائم ہوئی، اس جماعت نے 3 مرتبہ دھرنا دیا، تحریک لبیک اب چوتھی بار دھرنا دینے جا رہی تھی۔
شیخ رشید نے کہا کہ اس جماعت کا کوئی بھی دھرنا ایسا نہیں جس میں جانیں ضائع نہ ہوئی ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ناموس رسالت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم کو سارے جہانوں کیلئے رحمت بناکر بھیجا گیا۔
نورالحق قادری نے کہا کہ تشدد کی جو لہر پیدا کی جارہی ہے یہ اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے، مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے، سیکیورٹی ادارے، پولیس ہماری ہے، یہ ہمیں تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ تحفط فراہم کرنے والوں پر تشدد کسی طرح بھی جائز نہیں، وزیراعظم عمران خان نےناموس رسالت کیلئے عالمی سطح پر آواز بلند کی۔
علماء کرام کی تحریک لبیک کی جانب سے پرتشدد مظاہروں کی مذمت کی گئی۔
علماء کرام نے کہا کہ کوئی فرد یا گروہ اپنے نظریات حکومت پر مسلط نہیں کر سکتا، ملک کا قانون اجازت نہیں دیتا کہ کوئی حکومت کی رٹ کو چیلنج کرے۔
Comments are closed.