محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے ڈی آئی خان حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
سی ٹی ڈی کی دستاویز کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والے گاڑی اور اسے کے انجن نمبر کا پتہ چلا لیا گیا۔
انجن پارٹس وہیکل ٹیمپرنگ چیک کے لیے لیبارٹری بھیجوا دیے گئے، جس سے گاڑی جس کے نام رجسٹرڈ ہے اس کا جلد پتہ چل جائے گا۔
دستاویز کے مطابق حملے میں مرنے والا دہشت گرد صفت اللّٰہ مروت 3 مارچ کو طورخم بارڈ سے افغانستان گیا تھا۔
صفت اللّٰہ کی موبائل لوکیشن 7 مارچ کو بنارس آباد پشاور کی جبکہ 8 مارچ کو جمرود ضلع خیبر کی تھی۔
دہشت گرد صفت اللّٰہ کی موبائل لوکیشن 25 اپریل کو ڈانڈے درپہ خیل میران شاہ تھی۔
دستاویز کے مطابق دہشت گرد صفت اللّٰہ کے نام 3 مختلف موبائل کمپنیوں کی سمیں رجسٹرڈ تھیں۔
صفت اللّٰہ کا شناختی کارڈ، ڈومیسائل و دیگر دستاویزات بھی موصول ہو گئی ہیں۔
دہشت گرد صفت اللّٰہ کا تعلق امارتِ اسلامی افغانستان سے ہے۔
خودکش حملہ آور صفت اللّٰہ کے والد نے بیٹے کے امارتِ اسلامی سے تعلق کی تصدیق کر دی۔
دستاویز کے مطابق دہشت گرد حملے میں 2 خودکش حملہ آوروں سمیت کل 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
حملے میں ملوث 6 دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔
5 دہشت گرد کالعدم ٹی ٹی پی گنڈا پور گروپ سے بھی حملے میں ملوث تھے۔
خودکش حملہ آور حسن افغانی عرف شاکر نے حملے سے قبل ویڈیو جاری کی تھی۔
دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں سے امریکی ساخت کا اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
Comments are closed.