پولیس کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان کی لاش اسلام آباد کے پمز اسپتال میں موجود ہے جو تدفین کی منتظر ہے۔ لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ نوجوان پولیس کے تشدد سے جاں بحق ہوا۔
پمز اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ سرد خانے میں چنیوٹ کے نوجوان کی میت تدفین کی منتظر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے باعث دوبارہ پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا۔ میڈیکل بورڈ نوجوان عنصر حیات کا پوسٹ مارٹم کل کرے گا۔
دوسری جانب جاں بحق نوجوان کے بھائی منظر حیات نے دعویٰ کیا کہ عنصر کی لاش پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ میرے بھائی کو اسلام آباد پولیس نے تشدد کر کے قتل کیا ہے۔
جنیوٹ کے رہائشی نے کہا کہ بھائی کی ہلاکت چھپانے کےلیے گاڑی کی ٹکر سے ہلاکت کا مقدمہ درج کیا گیا۔ میرا بھائی عنصر حیات محنت مزدوری کےلیے اسلام آباد آیا تھا۔
منظر حیات کا کہنا تھا کہ بھائی 10 اکتوبر کو لاپتہ ہوا، تھانہ گولڑہ کی پولیس نے 16 اکتوبر کو رابطہ کیا۔ پمز کا پوسٹ مارٹم قبول نہیں، ڈی سی نے بورڈ کی درخواست قبول کی ہے۔
ادھر ایس ایچ او گولڑہ ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ ہمارے کاغذوں میں ملزم کا بھائی ہم سے لاش وصول کرچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متوفی کے خلاف ڈکیتی کے 16 مقدمات درج ہیں۔ نوجوان کو ایک گاڑی نے ٹکر ماری جس سے اس کی موت ہوگئی۔
Comments are closed.