پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو یقین دہانی کروائی ہے کہ 13سے 14 سو ارب روپے کے مزید ٹیکس لگیں گے یا موجودہ ٹیکسوں کی شرح بڑھائی جائے گی۔
حکومت نے آئی ایم کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگلےمالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 6 ہزار ارب روپے رکھا جائے گا، رواں سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہیں ہو سکے گا، رواں سال ٹیکس وصولیاں 46 سو ارب تک رہیں گی، رواں مالی سال کے3 ماہ میں بجلی کی قیمت میں4روپے97 پیسےاضافہ ہوگا۔
سربراہ مشن چیف ارنسٹوریگو نے کہا کہ پاکستان کو ریونیو بڑھانے کے لئے خاطر خواہ کوششںیں کرنا ہوں گی۔
پاکستان نے یقین دہانی کروائی کہ پٹرولیم لیوِی کی مدمیں وصولیاں450 ارب کی جگہ 511 ارب روپےسےزیادہ ہوں گی، اگلے سال پٹرولیم لیوی کی مد میں600ارب روپے سے زیادہ وصولی کی جائے گی، اگلے مالی سال کے بجٹ کا حجم 7ہزار 700 ارب روپے ہو گا۔
اگلےسال قرض اور قرض پر سود کی ادائیگیوں پر 31 سو ارب روپے خرچ ہوں گے، اگلے مالی سال کے دوران ترقیاتی پروگرام کا حجم 627 ارب روپے ہو گا۔
جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا حصہ مزید 3 فیصد بڑھایا جائے گا، اگلےمالی سال میں کھانے پینےکی اشیاء،ادویات اورتعلیم سےمتعلق اشیاء پرٹیکس استثنیٰ برقراررہے گا۔
Comments are closed.