سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ کل سماعت کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ٹی وی کو عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے کے انتظامات کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق سماعت سرکاری ٹی وی براہ راست نشر کرے گا، کمرہ عدالت نمبر ایک میں سرکاری ٹی وی کے کیمرے لگا دیے گئے۔
دوسری جانب پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس میں پاکستان تحریک انصاف نے اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کروا دیں۔
پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ اضافی دستاویزات کو کیس کے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
پی ٹی آئی کی دستاویزات کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، آئین میں پارلیمنٹ اور ایگزیکٹیو کے اختیارات واضح ہیں۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے سپریم کورٹ کے متوازی نظام قائم کرنے کی کوشش کی، آئین میں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات بالکل واضح ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف نے کہا کہ بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف قانون سازی برقرار نہیں رکھی جا سکتی، سپریم کورٹ رولز 1980ء کی موجودگی میں عدالت عظمیٰ سے متعلق قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔
Comments are closed.