پیر 3؍صفر المظفر 1445ھ21؍اگست 2023ء

نگراں حکومت کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہوتا ، وزیر قانون احمد عرفان اسلم

نگراں وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے کہا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ محدود ہے اور کوئی سیاسی ایجنڈا بھی نہیں ہے۔

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں احمد عرفان اسلم نے کہا کہ ہمارا کام سیاست سے دور رہنا ہے، صدر وفاق کے سربراہ ہیں ان کا احترام اور تعظیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی ترمیمی بل کو سینیٹ نے 27 اور قومی اسمبلی نے 28 جولائی کو پاس کیا۔

نگراں وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ آرٹیکل 75 کے مطابق جب کوئی بل منظوری کے لیے بھیجا جاتا ہے تو صدر کے پاس 2 اختیارات ہوتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے پاس اختیار ہے منظوری دیں یا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجیں، آرٹیکل 75 کوئی تیسرا آپشن فراہم نہیں کرتا۔

احمد عرفان اسلم نے یہ بھی کہا کہ اگر صدر کے پاس کوئی مشاہدہ تھا تو وہ اپنے مشاہدات کے ساتھ بل واپس کر سکتے تھے، صدر کی جانب سے یہ بل واپس موصول نہیں ہوئے۔

نگراں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل 75 کے تحت صدر پارلیمان سے آئے بلوں پر 2 اختیار استعمال کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر صدر 10دن میں بل منظور یا مسترد نہیں کرتے تو یہ خودبخود قانون بن جاتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ صدر نے آج آرمی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے بلوں سے متعلق ٹوئٹ کیا۔

احمد عرفان اسلم نے کہا کہ ایوان صدر سے بل واپس موصول ہی نہیں ہوئے تو صدر کے اعتراض کا کیسے پتہ چلے گا؟ نگراں حکومت کا منڈیٹ محدود ہوتا ہے اور کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہوتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر صدر کے پرسنل اسٹاف کا سامنے آکر وضاحت دینا نامناسب ہو گام آرٹیکل 75 کے الفاظ اور روح دونوں کو ملحوظ رکھنا ہوگا، صدر کا ٹوئٹ ایک ابہام پیدا کرنے کی کوشش تھی، جسے دور کردیا گیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.