پیر 26؍محرم الحرام 1445ھ14اگست2023ء

پاکستان کو کم ترین عرصے میں دیوالیہ ہونے سے بچایا ، شہباز شریف

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا  کہنا ہے کہ آئین کے راستے سے اقتدار میں آنے والے اسی راستے سے گزر رہے ہیں۔ وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ پاکستان کو کم ترین عرصے میں دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا، پاکستان کے ڈوبتے جہاز کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پرامن واپس لایا گیا۔

قوم سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم کو  اپنے شہدا اور غازیوں پر فخر ہے ،ایک طرف ریاست دوسری طرف سیاست تھی ، ہم نے ریاست بچانے کی کوشش کی ہے ، دانش اسکول کےت بچے معاشرے میں وقار اور کامیابی کی علامت بن رہے ہیں ساحل سابق حکومت نے ملک کو ان حالات کے زنجیروں سے آزاد کرایا جنہوں نے پاکستان کو جکڑ رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ صرف ماضی کے اندھیرے ختم کیے ہیں بلکہ روشن مستقبل کی شمعیں بھی روشن کر رہے ہیں۔ میں وہ منظر دیکھنا چاہتا تھا جو دنیا نے سری لنکا میں دیکھا لیکن ملک دشمنوں کی تمام سازشیں ایک ایک کر کے ناکام ہوئیں، مہنگائی تھی لیکن اشیا کی کوئی کمی نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ غربت کو تعلیم کے راستے کی دیوار نہیں بننے دیں گے ،ہر نوجوان کے ہاتھ میں لیپ ٹاپس ، تعلیم اور ہنر دیں گے،دانش اسکول کو دیگر صوبوں میں پھیلا رہے ہیں ،دوبارہ موقع ملا تو دانش اسکول کو پورے ملک میں پھیلائیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ قوم کبھی نہیں بھلا سکے گی ، وطن دشمن کو قرارا جواب دیااور اگر کوئی ملک کا برا سوچے کا اس کو واقعی قرار سزا دی جائے گی ،سرکاری ملازمین  کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا ہم نے غریبوں لوگوں کی بے لوث خدمت کی ۔

ان کا کہناتھا  کہ سیلاب متاثرین کا خیال رکھا اور پوری ایمانداری سے سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کی ،ہم نے بحثیت قوم درست فیصلے کیئے ،لیپ ٹاپس  کو ملک کے بچوں میں تقسیم کیے اور آئندہ موقع ملا تو پورے پاکستان میں مزید لیپ ٹاپس تقسیم کرے گیں ،دفاعی پیدا وار میں ہم نے بہت محنت کی اور امید سے زیادہ کام کیا جس کا نتیجہ بھی ملا ،ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کی رفتار تیز کریں گے،آئندہ 5 سال دیانتداری،خلوص دل،نیت سے کام جاری رکھنا ہوگا،پاکستان انشاء اللہ دنیا میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا،مختصر مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ،دوست ممالک کا اعتماد بحال کیا۔

You might also like

Comments are closed.