ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے رضوانہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیہ عاصم کی ضمانت خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید نے 2 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
فیصلے کے مطابق رضوانہ کی طبی رپورٹ تشدد کے الزام کو سپورٹ کرتی ہے، بچی پر تشدد کرنے والا آلہ برآمد کرنا ضروری ہے، مقدمے میں سومیہ عاصم پر لگی دفعات ناقابلِ ضمانت ہیں۔
عدالت نے کہا ہے کہ سومیہ عاصم متاثرہ بچی رضوانہ پر مسلط ہونے پر مقدمے میں نامزد ہوئی، ان پر متاثرہ بچی رضوانہ کو ٹارچر اور تشدد کرنے کا الزام ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت قبل ازگرفتاری کے ریلیف کا دائرہ اختیار محدود ہے، ضمانت غیرمعمولی صورتحال میں دی جاسکتی ہے جو موجودہ مرحلے میں دکھائی نہیں دیتی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں تفتیش میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں، ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے۔
فیصلے میں تفتیشی افسر کو میرٹ پر سومیہ عاصم سے تفتیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Comments are closed.