روس 7 سے 8 جولائی کے بعد بیلاروس میں کم فاصلہ جوہری ہتھیاروں کی تنصیب شروع کرے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو کو یہ بات آج سوشی میں ہونے والی ایک ملاقات میں بتائی۔
کریملن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہر کام منصوبہ بندی کے مطابق ہو رہا ہے، سب کچھ مستحکم ہے۔
قبل ازیں دونوں شخصیات نے روس سے زمین پر نصب ہونے والے کم فاصلہ جوہری میزائل نصب کرنے کے حوالے سے اتفاق کیا تھا۔
واضح رہے کہ سوویت یونین ٹوٹنے کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ روس اپنے وارہیڈز ملک سے باہر نصب کرے گا۔
صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ’اسکندر‘ نامی کم فاصلہ بیلسٹک میزائل پہلے ہی بیلاروس کے حوالے کیے جاچکے ہیں۔
ان میزائلوں میں نیوکلیئر وارہیڈز لے جانے کی صلاحیت ہے جبکہ یہ 500 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
Comments are closed.