سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کی کمی اور حالتِ زار بہتر بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں بسیں چلانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد بھی کریں۔
دورانِ سماعت سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ بہتر بنانے سے متعلق جواب عدالتِ عالیہ میں جمع کرا دیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ڈیڈ لائن تو دے دیتے ہیں مگر عمل درآمد نہیں کرتے، جو کہا ہے اس پر عمل بھی کرنا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے کہا تھا کہ مارچ میں کراچی میں نئی بسیں چلنا شروع ہو جائیں گی، ساڑھے 3 کروڑ آبادی کے شہر میں ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے، 79 روٹس پر 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ حکومت نے کہا تو ہے بسیں چلانا شروع کر رہے ہیں، گرین لائن، اورنج لائن، کے سی آر اور دیگر منصوبے جلد شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔
وکیل نے سوال کیا کہ حکومت دعویٰ کر رہی ہے تو پھر بسیں کب تک سڑکوں پر آ جائیں گی؟
عدالتِ عالیہ نے کہا کہ ہر چیز کا وقت ہوتا ہے، حکومت نے جو ٹائم لائن دی ہے، امید ہے پورا بھی کرے گی، ہم بھی اس معاملے کو دیکھیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ نے 29 اپریل کو اس معاملے پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
Comments are closed.