اسلام آباد ہائیکورٹ میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کی بازیابی کیس میں پولیس نے پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
اسلام آباد پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لڑکی کو لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے کارروائی کےلیے رجوع کیا۔
اسلام آباد پولیس کی رپورٹ کے مطابق لودھراں کے متعلقہ تھانے نے لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔
دوران سماعت عدالت عالیہ کے جج نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے مکالمہ کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی پیش نہ کرنا تو حکم عدولی ہے۔
ایس ایچ او لودھراں سٹی نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہوسکی، عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کرلیا۔
سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت پر لڑکی کو پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی، جس کے بعد عدالت نے ایس ایچ او کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 جون تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.