بھارت کی دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال سے متعلق مضمون نصاب سے نکالنے کی قرار داد کو منظور کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق غیرمنقسم ہندوستان کے لیے مشہور ملی نغمہ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘ لکھنے والے اور نظریہ پاکستان کے خالق علامہ محمد اقبال سے متعلق مضمون کو بی اے کے نصاب سے نکال دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علامہ اقبال سے متعلق مضمون بی اے کے چھٹے سمسٹر میں ’ماڈرن انڈین پولیٹیکل تھاٹ‘ کے عنوان سے باب کا حصہ ہے۔
دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے حکام نے متفقہ رائے کے بعد قرارداد منظور کرتے ہوئے اس مضمون کو نصاب سے خارج کردیا، ان کا کہنا ہے کہ اب یہ معاملہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کے سامنے پیش کیا جائے گا جو حتمی فیصلہ کرے گی۔
جامعہ کی اکیڈمک کونسل کے ایک رکن کے مطابق پولیٹکل سائنس کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی گئی، جس کے مطابق ’اقبال: کمیونٹی‘ کے عنوان سے موجود مضمون کو نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پولیٹکل سائنس کے نصاب میں 11 یونٹس ہیں جن کا مقصد انفرادی مفکرین کے ذریعے اہم موضوعات کا مطالعہ کرنا ہے، ان میں سے ایک یونٹ ’اقبال: کمیونٹی‘ کے عنوان سے بھی موجود تھا، جسے نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق نصاب میں یہ تبدیلی اسے جدید بنانے کی مہم کے سلسلے میں کی گئی ہے، تاہم دیگر مفکرین جن میں رام موہن رائے، پنڈتا رمابائی، سوامی وویکانند، مہاتما گاندھی اور بھیم راؤ امبیڈکر شامل ہیں، نصاب کا حصہ ہیں۔
Comments are closed.