وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب کے سات شہروں میں آج سے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 7 شہروں میں کورونا کی شرح 12 فیصد سے زائد ہے، اپنے وسائل سے 10 لاکھ ویکسین لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مینارِپاکستان ویکسینیشن سینٹرکا دورہ کیا، اس دوران عثمان بزدار نے خطاب میں کہا کہ آپ کو پتا ہے کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، ایس او پیز کو فالو کریں، ماسک ہرصورت استعمال کریں، ماسک کے بغیر موومنٹ نہ کریں، اس میں آپ کا فائدہ ہے، غربت اور افلاس کے خلاف بھی لڑنا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف بھی لڑنا ہے، حکومتی ہدایات پرعمل کرنا آپ کےفائدے میں ہے۔
عثمان بزدار نے کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق کہا ہے کہ 24گھنٹوں میں پنجاب میں 22 ہزار 624 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، پنجاب میں ایکٹو کیسز کی تعداد 26ہزار سے زائد ہے جبکہ لاہور میں 2سنیٹر بنائے ہیں ایک اور بنائیں گے۔
عثمان بزدار نے مزید کہا کہ صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران 64 اموات ہوئی ہیں، صوبے میں 22624 ٹیسٹ کیے گئےہیں، کچھ شہروں میں 12 فیصد سے زیادہ کورونا شرح ہے، پنجاب کے 7شہر ایسےہیں جہاں مثبت کیسزکی تعداد12فیصدسےزیادہ ہے، آج سے 12 فیصد شرح والے علاقوں میں جزوی لاک ڈاؤن لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں ہمارا روزگار اور انڈسٹری متاثرنہ ہو، ہمارا ارادہ لوگوں کو تنگ کرنا نہیں، کاروبار بند کرنا ہمارا مقصد نہیں، ہم چاہتےہیں لوگ ایس او پیز فالو کریں۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں آکسیجن کی طلب 7فیصدبڑھ گئی ہے، کوشش ہوگی کہ کورونا وائرس سے نمٹیں اور ویکسینیشن تیز کریں، ویکسین ایک سسٹم کے ساتھ لگا رہے ہیں، ڈیڑھ ارب روپےکی ویکسین پنجاب حکومت خود منگوائے گی، کوشش ہوگی فرنٹ لائن کےلوگوں کو ویکسینیٹ کریں۔
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ دنیامیں کہیں بھی ایسا نہیں کہ سب کو ویکسینیٹ کر دیا گیا ہو، یہ ایک مرحلہ وار سسٹم ہے، دنیامیں جہاں ہیلتھ سسٹم بہت اچھا تھا وہ بھی دباؤ میں ہے۔
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ معمر افراد اور معذوروں کے لیے ٹرانسپورٹ کاسسٹم شروع کر رہے ہیں، پنجاب میں 126سینٹرز ہیں، ایک سینٹر کے اضافے سے 127سینٹر ہوجائیں گے، 7شہر ایسے ہیں جہاں مثبت کیسز کی تعداد 12فیصد سے زیادہ ہے.
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے10 لاکھ ویکسین منگوائے گی، پنجاب حکومت نے ویکسین منگوانے کے لیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں۔
Comments are closed.