بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی پی نے سرکاری جماعت سے اتحاد کر کے گھاٹے کا سودا کیا: احسن اقبال

مسلم لیگ نون کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک سرکاری جماعت سے اتحاد کر کے گھاٹے کا سودا کیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یہ حکومت 3 سال بعد بھی وزیرِ خزانہ تلاش کر رہی ہے جو ملکی سالمیت کے خلاف اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمراں کے پاس ’میں‘ کے علاوہ کچھ نہیں ہے، اس خود پسندی نے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ عمران نیازی نے ملک کو وہ نقصان پہنچایا ہے جو دشمن اربوں ڈالر خرچ کر کے بھی نہیں کر سکتا۔

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے مطالبہ کیا ہے کہ میرے مقدمے کی سماعت لائیو کی جائے۔

احسن اقبال نے سوال اٹھایا کہ شوگر و آٹا مافیا کے خلاف کارروائی کا ناٹک کیا جاتا ہے لیکن نیب کدھر ہے، اربوں روپے کے غبن کی تحقیقات ہو جانے کے بعد بھی کس کو گرفتار کیا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ نواز شریف قومی مفاد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بھارت سے تعلقات کی بات کرتے تھے تو ان کے خلاف نعرے لگائے جاتے تھے۔

نون لیگی رہنما نے کہا کہ آج مجاہدِ ملت مفتی عمران خان اس بات کا جواب دیں کہ ہواؤں کا رخ کیسے بدل گیا ہے؟ کیا بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت واپس کر دی ہے؟

احسن اقبال نے کہا کہ بھارت سے تجارت شروع کرنے کے پیچھے کیا ہے؟ یہ قومی مفاد کا سودا کرنے پر آئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک سرکاری جماعت سے اتحاد کر کے گھاٹے کا سودا کیا ہے، ہماری جدوجہد صرف عمران خان کو نکالنا نہیں بلکہ 73 سال سے جاری میوزیکل چیئر کے کھیل سے نکال کر ملک کو دوبارہ کھڑا کرنا ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ یہ حکومت کورونا وائرس کی ویکسین کی حفاظت نہیں کر سکی، کہیں اسے ضائع تو کہیں اسے خورد برد کر کے وی آئی پیز کو لگا دیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی آخری اننگز چل رہی ہے کیونکہ ان کا جانا ٹھہر گیا ہے، پی ڈی ایم کی جماعتیں یکسو ہیں۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس حکومت کے پاس معاشی ٹیم ہے نہ تجربہ، ناٹک کیا جاتا ہے کہ شوگر اور آٹا مافیا کے خلاف کارروائی کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حکومت کو مزید برداشت کرنے کا مطلب قومی سلامتی کو داؤ پر لگانا ہے، رمضان آیا نہیں اور مہنگائی آسمان کوچھو رہی ہے، لوگوں کے لئے اشیائے ضروریہ ان کی پہنچ سے دور کر دی گئی ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.