کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ 7مئی کو ملتوی شدہ 11نشستوں پر بلدیاتی انتخابات ہونگے ،سندھ حکومت اورپیپلزپارٹی کی جانب سے حکومتی اختیارات ووسائل اور سرکاری مشینری کی ذریعے دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے ۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے شہریوں میں امید پیدا ہوگئی تھی کہ اب شہر کے حالات بدلیں گے بلدیاتی انتخابات کے فوری بعد ضمنی انتخابات کروائے جاتے، کل ملتوی شدہ 11نشستوں کے انتخابات ہونے والے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے 15جنوری کو جماعت اسلامی کو بھرپور ووٹ دیے، سروے کے مطابق ملتوی نشستوں کے 15کے وارڈز میں جماعت اسلامی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں،شہری پرجوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ 11ملتوی نشستوں میں بھی جماعت اسلامی کو بھرپور ووٹ ڈال کر کامیاب کریں، ماؤں،بہنوں،بیٹیوں اور نوجوانوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے جماعت اسلامی کی مہم چلائی۔
انہوں نے کہا کہ ملتوی شدہ 11نشستوں کے انتخابات کے بعد میئر کا انتخاب ہونا اورکراچی کے عوام جماعت اسلامی کا میئر بنانا چاہتے ہیں، 11یوسیز اور 15وارڈز کی فہرست سوشل میڈیا ر جاری کردی ہے، پوری دنیا میں جہاں کراچی کے شہری رہتے ہیں ان سے رابطے کریں،11ملتوی نشستوں کے انتخابات بہت ہی زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانیوں سے درخواست ہے کہ ملتوی شدہ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالیں،جماعت اسلامی کا مقابلہ صرف اور صرف سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی سے ہے، حکومتی مشینری 11یوسیز اور15وارڈز میں کام کرنا شروع ہوگئی ہے۔ مشینری نے جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشستوں کے نتائج تبدیل کر کے پیپلزپارٹی کو جتوایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اطلاعات ڈسٹرکٹ ویسٹ کی یوسیز کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور پریزائڈنگ افسران کی تقرری پیپلزپارٹی کے آلہ کار بنائے جارہے ہیں، پریزائڈنگ افسران کو پابند کیا جارہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ کی یوسیز کے پولنگ اسٹیشنز میں پہلے سے ووٹ کاسٹ کردیے جائیں، ماضی کے انتخابات سے تجربہ حاصل ہوگیا ہے جس میں پریزائڈنگ افسران،آراوز اور ڈی آراوز کو پولیس تھانوں میں بلا کر زبردستی فارم پر دستخط کروائے گئے، کراچی کی 11ملتوی شدہ نشستوں میں پریزائڈنگ افسران،آراوز اور ڈی آراوز من پسند لگائے جارہے ہیں اور انہیں من پسند نتائج کے لیے پابند کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے پولنگ ایجنٹ کو صبح پولنگ اسٹیشنز جانے سے روکا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی، سندھ حکومت سے ضمنی انتخابات میں پولیس کے استعمال سے باز رہے، ہم پریزائڈنگ افسران سے کوئی فیور نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں حق اور انصاف کی بنیاد پر کام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پریزائڈنگ افسران کی شناخت کے لیے کارڈ دیا جائے اور پولنگ ایجنٹ کو شناخت کروائی جائے،اتحاد ٹاؤن،بہارکالونی اوراللہ والا ٹاؤن سمیت مختلف یوسیز میں حکومتی مشینری کام کررہی ہے،من پسند نتائج کے حصول کے لیے ایس ایچ او کا تبادلہ کیا جارہا ہے،جماعت اسلامی کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے نوٹس لیا اور ایس ایچ او کے ٹرانسفر کا نوٹس لیا ہے۔الیکشن کمیشن نوٹس لینے کے ساتھ ساتھ جو بھی ٹرانسفر ہوئے ہیں عملی طور پر ایس ایچ او کو ٹرانسفر کو منسوخ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز کے اہلکاروں کو تعین کیا جائے، ماضی میں جو کچھ بھی ہوا ہے،الیکشن کمیشن اس سے سیکھے اور اپنی ساکھ کو درست کریں۔
Comments are closed.