پیر5؍رمضان المبارک 1444ھ27؍مارچ 2023ء

تیسرے ٹی20 میں پاکستان کامیاب، سیریز 1-2 سے افغانستان کے نام

پاکستان نے افغانستان کا کلین سوئپ کا خواب چکناچور کردیا، راشد الیون کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں 66 رنز سے شکست دے دی۔ 

شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اس میچ میں 183 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان ٹیم 116 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ 

تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کی تباہ کن بولنگ کے سامنے افغانستان کے بلے بازوں کی ایک نہ چلی۔ 

افغانستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز 10ویں نمبر پر آنے والے عظمت اللّٰہ عمرزئی نے بنائے۔ انہوں نے 21 رنز کی اننگز کھیلی۔ 

ابتدا میں رحمان اللہ گرباز نے صدیق اللہ اتل کے ساتھ مل کر 35 رنز کی پارٹنرشپ بنائی، لیکن اس مجموعے پر 18 رنز بنانے والے گرباز کے آؤٹ ہونے کے بعد جیسے افغان بیٹر بیٹنگ کرنا بھول گئے۔ 

محمد نبی 17، راشد خان 16، عثما غنی 15 اور صدیق اللّٰہ 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ نجیب اللّٰہ زادران احسان اللّٰہ کی گیند لگنے سے زخمی ہوگئے جس کے بعد ریٹائر ہٹ ہوئے۔  

پاکستان کی جانب دے کپتان شاداب خان اور نوجوان فاسٹ بولر احسان اللّٰہ نے تین تین کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ 

محمد وسیم، عماد وسیم اور زمان خان کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔  

خیال رہے کہ افغانستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بولنگ کی دعوت دی تھی۔ 

گزشتہ دو میچز کی اس مرتبہ بھی پاکستانی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ تھا، 3 کے مجموعے پر ایک رن بنانے والے محمد حارث آؤٹ ہوگئے، انہیں مجیب الرحمان نے آؤٹ کیا۔ 

اوپنر صائم ایوب کے ہمراہ طیب طاہر نے 25 رنز کا اضافہ کیا، جہاں وہ محمد نبی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، طیب طاہر نے 10 رنز بنائے۔ 

انکے بعد نئے آنے والے بلے باز عبداللہ شفیق تھے، اس مرتبہ انہوں نے صفر سے آگے اسکور بنایا اور 23 رنز کی اننگز کھیلی۔ 

عبداللّٰہ کو 63 کے مجموعے پر راشد خان نے کلین بولڈ کردیا۔

چوتھی وکٹ پر افتخار احمد اور صائم ایوب کے درمیان 45 رنز کی شراکت بنی، لیکن شاندار باری کھیلنے والے صائم نصف سنچری نہ کرسکے اور 49 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ انہیں کریم جنت نے آؤٹ کیا۔ 

نئے آنے والے بلے باز عماد وسیم تھے، انہوں نے 7 گیندوں پر 13 رنز بنائے اور مجیب الرحمان کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد کپتان شاداب خان میدان میں آئے، انہوں نے افتخار احمد کے ہمراہ 22 گیندوں پر 38 رنز کی پارٹنرشپ بنائی۔ 

افتخار احمد فضل فاروقی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 31 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔ 

کپتان شاداب خان 28 رنز اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، وہ ہٹ وکٹ آؤٹ ہوئے۔

پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے۔ 

افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمان نے 2 جبکہ فضل فاروقی، محمد نبی، راشد خان، فرید احمد اور کریم جنت نے ایک ایک وکٹ لی۔

قومی ٹیم کے کپتان شاداب خان کو آل راؤنڈ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ افغانستان کے محمد نبی کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں، جہاں اعظم خان کی جگہ افتخار احمد اور نسیم شاہ کی جگہ پر محمد وسیم کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ 

شاداب خان کی کپتانی میں میدان میں اترنے والی پاکستان ٹیم محمد حارث، صائم ایوب، محمد نواز، افتخار احمد، عبداللّٰہ شفیق، طیب طاہر، عماد وسیم، احسان اللّٰہ، محمد وسیم اور زمان خان پر مشتمل تھی۔ 

سیریز میں وائٹ واش کی خواہش لیے میدان میں آنے والی افغان ٹیم کی قیادت راشد خان نے کی۔  

دیگر کھلاڑیوں میں عثمان غنی، رحمان اللّٰہ گرباز، ابراہیم زادران، صدیق اللّٰہ اتل، نجیب اللّٰہ زادران، محمد نبی، کریم جنت، مجیب الرحمان، فضل حق فاروقی، عظمت اللّٰہ عمرزئی اور فرید احمد ملک شامل تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.