مفت آٹے کا حصول شہریوں کےلیے زحمت بن گیا، انتظامیہ بھی شہریوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ اورکزئی اور مالاکنڈ میں مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کےلیے ہوائی فائرنگ کی گئی۔
ڈسٹری بیوشن سینٹر میدان جنگ بن گئے۔ پتھر، نعرے اور مظاہرے کیے گئے۔ کرک، بنوں، خیبر میں شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ملتان اور بہاولنگر میں کئی خواتین کی حالت غیر ہوگئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں تو لوگ آپے سے باہر ہوگئے اور مفت آٹے کا ٹرک ہی لوٹ لیا۔
سینٹرل اورکزئی میں مفت آٹا پوائنٹ پر پہلے بےنظمی پیدا ہوئی اور پھر بھگدڑ مچ گئی۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کےلیے ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد عوام نے احتجاجاً مین جی ٹی روڈ بند کردیا۔
مشتعل مظاہرین نے تھانہ مشتی کا گھیراؤ کیا اور پتھراؤ بھی کیا جس سے ایس ایچ او تھانہ مشتی زخمی ہوگئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں کلاچی اسٹیڈیم کے قریب مفت آٹے کا ٹرک پہنچا۔ بس چند آٹے کے تھیلے ہی قائدے سے تقسیم ہوئے۔ باقی لوگوں نے ٹرک پر چڑھ کر تمام آٹے کے تھیلے لوٹ لیے۔
مالا کنڈ سخا کوٹ میں مفت آٹے کے حصول کے دوران بےنظمی پیدا ہوئی جس پر آٹا نہ ملنے کے خلاف شہریوں نے احتجاجاً سخا کوٹ پشاور قومی شاہراہ ٹریفک کےلیے بند کردی۔ ٹریفک کی بحالی کےلیے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج کیا گیا اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔
کرک میں آٹا نہ ملنے پر خواتین نے صدام چوک کو احتجاجاً ٹریفک کےلیے بند کردیا۔ برقع پوش خواتین سڑکوں پر آگئیں اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔
ضلع خیبر میں مفت سرکاری آٹا نہ ملنے پر درجنوں خواتین مشتعل ہو کر پاک افغان شاہراہ پر آگئیں اور سڑک کو ہر قسم کی آمدورفت کےلیے بند کردیا۔
خواتین کا کہنا تھا کہ مفت سرکاری آٹے کے نام پر غریب خواتین کو پریشان کیا جا رہا ہے۔
بنوں میں مفت آٹے کے حصول میں پریشان خواتین نے احتجاج کیا اور میرانشاہ روڈ کو ٹریفک کےلیے بند کر دیا، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ملتان اور بہاولنگر میں مفت آٹے کے حصول کےلیے آنے والی کئی خواتین گرمی، حبس اور لمبی قطار میں نڈھال ہوگئیں اور طویل انتظار کے دوران ان کی حالت غیر ہوگئی۔
Comments are closed.