اسرائیل نے یوکرین کو اینٹی ڈرون جیمنگ سسٹمز کی فروخت کیلئے ایکسپورٹ لائسنس کی منظوری دے دی ہے۔
روس کی طرف سے یوکرین پر جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے اینٹی ڈرون سسٹمز یوکرین کو فروخت کرنے کیلئے ایکسپورٹ لائسنس کی منظوری دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اب تک اسرائیل یوکرین کی عکسری معاونت نہ کرنے میں محتاط تھا کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ اس طرح روس کے ساتھ اس کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں اور شام میں اسرائیلی مفادات کو زک پہنچے گی۔
روس نے جب سے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیے ہیں تب سے یوکرینی حکومت اسرائیلی عسکری تعاون کیلئے دباؤ ڈال رہی تھی۔
اینٹی ڈرون سسٹم کے ایکسپورٹ لائسنس کی منظوری وزیر دفاع یواف گیلنٹ اور وزیر خارجہ ایلائی کوہن نے فروری کے وسط میں دی تھی۔
وزیر خارجہ کوہن نے 15 فروری کو دورہ کیف میں یوکرینی صدر زیلنسکی کو اس متعلق بتا دیا تھا۔
اینٹی ڈرون سسٹمز بنانے والی دو اسرائیلی کمپنیوں ایلبت اور رافیل کیلئے ایکسپورٹ لائسنس منظور کیے گئے ہیں۔
یوکرینی عہدیدار نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ہماری وزارت دفاع کے ایک وفد نے حال ہی میں اینٹی ڈرون سسٹمز کو سمجھنے کیلئے اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔
اسرائیل کی طرف سے یوکرین کو دیے جانے والے ڈرونز میں الیکٹرانک وارفیئر سسٹم نصب ہے جو دیگر ڈرونز کو جام کرتا ہے اور وہ کنٹرول کھونے کے بعد گر جاتے ہیں۔
ان سسٹمز کی رینج 25 میل تک ہے اور انہیں اہم پاور پلانٹس اور دیگر اہم سائٹس پر نصب کیا جاسکتا ہے تاکہ ڈرون حملہ نہ کرسکے۔
اسرائیلی عہدیدارن کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ لائسنس کی منظوری روس یوکرین جنگ سے متعلق ہماری پالیسی میں تبدیلی کی عکاس نہیں کیونکہ اینٹی ڈرونز سسٹم صرف دفاعی معاملات میں استعمال کیے جاسکتے ہیں، ان سے فائرنگ نہیں ہوسکتی۔
Comments are closed.