میکسیکو میں اغوا ہونے والے چار امریکی شہری وہاں پیٹ کی چربی نکلوانے گئے تھے

میکسیکو کے حکام امریکی مغویوں کی تلاش میں ہیں

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

میکسیکو کے حکام امریکی مغویوں کی تلاش میں ہیں

امریکہ کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق میکسیکو کے شہر ماتاموروس میں اغوا ہونے والے چار امریکی شہری کاسمیٹک سرجری کی غرض سے میکسیکو گئے تھے۔

چار میں سے ایک مغوی زینڈل کی بہن زیلنڈریا براؤن نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ ’آپ کے خاندان کے کسی فرد کو اگر کوئی ٹرک میں پھینک دے اور گھسیٹ کر لے جائے تو یہ ناقابل یقین ہوتا ہے۔‘

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے مغویوں کی واپسی کے لیے پچاس ہزار ڈالر انعام کی پیشکش کی ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دیگر مغویوں میں لاٹاویا میکگی، شیڈ ووڈارڈ اور ایرک جیمز ولیمز شامل ہیں۔

ایف بی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’وہ ماتاموروس میں گاڑی پر سفر کر رہے تھے جو کہ ٹیکساس کے علاقے براؤنزویل کی سرحد کے ساتھ ہے۔ وہ ایک سفید منی وین میں سوار تھے جس میں شمالی کیرولائنا کی لائسنس پلیٹس لگی ہوئی تھیں۔ اسی دوران نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔‘

ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلح افراد انھیں پِک اپ ٹرک میں ڈال رہے ہیں۔ ایک شخص پر تشدد کر کے اسے گاڑی میں پھینکا گیا جبکہ دوسرے بظاہر بے ہوش ہوچکے تھے اور انھیں گھسیٹ کر ٹرک میں ڈالا گیا۔

واقعے میں ایک میکسیکن خاتون ہلاک ہوئی ہے۔ میکسیکو کے صدر ایندریس مانویل لوپیز اوبریڈور نے اس واقعے کو ’مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپ‘ قرار دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’پوری حکومت‘ امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے امریکی چینل سی این این کو بتایا کہ تفتیش کاروں کو لگتا ہے کہ میکسیکن کارٹل (منشیات کے گروہ) کو شاید وہ امریکی غلطی سے ہیٹی کے منشیات کے سمگلر لگے ہوں گے۔

مغوی خاتون میکگی کی والدہ باربرا برگس نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کو متنبہ کیا تھا کہ ’مت جاؤ‘ مگر اس نے جواب میں کہا تھا کہ ’ماں، مجھے کچھ نہیں ہوگا۔‘

جمعے کو ان کی بیٹی نے انھیں فون کر کے بتایا تھا کہ وہ پیٹ کم کروانے کے لیے جانے والی ہیں۔ اس آپریشن کو ایبڈومینوپلاسٹی کہتے ہیں اور اس میں پیٹ سے چربی نکالی جاتی ہے۔

ماں نے اسی روز بعد میں جب نیٹی کو کال کی تو فون وائس میل پر چلا گیا۔

اغوا ہونے والے ایک شخص کی بہن نے کہا کہ وہ جانتا تھا کہ میکسیکو کے کچھ حصے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے اے پی کو بتایا کہ ’زینڈل یہ کہتا رہا کہ ’ہمیں نہیں جانا چاہیے۔‘ وہ بتاتی ہیں کہ ’یہ ڈراؤنے خواب جیسا تھا جس سے آپ جاگنے کی خواہش کرتے ہیں۔‘

ماتاموروس میکسیکو کی چھ میں سے ایک ریاست تمولیپاس میں واقع ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ’جرائم اور اغوا‘ کی وجہ سے یہ سفر کے لیے ٹھیک نہیں۔

منشیات کے گروہ یعنی ڈرگ کارٹل اس کے اکثر خطوں کو کنٹرول کرتے ہیں اور زیادہ تر خود کو مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی زیادہ طاقتور سمجھتے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ