بدھ 8؍شعبان المعظم 1444ھ یکم؍مارچ 2023ء

2 آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا معاملہ پی اے سی میں اٹھا دیا گیا

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نور عالم خان کا کہنا ہے کہ دو آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے خلاف پیٹرولیم ڈویژن اور اوگرا کیوں کارروائی نہیں کر رہے، یہ دونوں کمپنیاں دوسرے نام سے بھی کام کر رہی ہیں۔

نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کا اجلاس ہوا، جس میں آئل کمپنیز کا معاملہ اٹھایا گیا، اجلاس میں سیکریٹری پیٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی وجوہات سب کو معلوم ہیں میں آپ کو علیحدہ بتادوں گا۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ 56 ارب روپے کے فراڈ کا معاملہ ہے آپ سب کے سامنے بتائیں، ان کمپنیوں کے حکام اور ڈائریکٹرز کے نام کن لوگوں نے ای سی ایل سے نکالے؟ ان کے نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالیں، یہ غفلت کیوں ہے؟

سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے وزارت داخلہ نے نام نکالے، میری معلومات کے مطابق وزارت پیٹرولیم اور ایف آئی اے کا کوئی کردار نہیں، اس کا جواب وزارت داخلہ دے سکتی ہے۔

پی اے سی نے آئندہ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ جس افسر نے پاکستان کے ڈیفالٹرز کا نام نکالا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ میں آپ کو علیحدہ معلومات فراہم کر سکتا ہوں، پبلک فورم پر میرا جواب ہے کہ مجھے معلوم نہیں۔

سینیٹر محسن عزیز نے سیکریٹری پیٹرولیم سے کہا کہ اجلاس کے بعد ممبران کو بند کمرے میں بریفنگ دیں جس پر نور عالم خان نے یہ بھی کہا کہ بریفنگ تو آپ کو دینا پڑے گی سیکریٹری صاحب۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.